سرینگر//پولیس نے حریت(گ) کے ایگزیکٹو اجلاس پر بندشیں عائد کرتے ہوئے اسے ناکام بنادیا،جبکہ محمد اشرف صحرائی سمیت کئی مزاحمتی لیڈروں کو بند رکھا گیا۔سید علی گیلانی نے سنیچر کو حید پورہ میں تحریک حریت کے دفتر پر مجلس شوریٰ اجلاس طلب کیا تھا،تاہم پولیس نے گزشتہ روز ہی کئی لیڈروں کو خانہ و تھانہ نظر بند کیا۔گیلانی کی رہائش گاہ،جس کے ساتھ ہی تحریک حریت کا دفتر بھی ہیں، کو سیل کیا گیا،اور کسی بھی شخص کو اندر جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ گیلانی جو کافی عرصے سے رہائشی طور پر نظر بند ہیں، اور انکے گھر کے باہر ہمہ وقت پولیس کی ایک ٹکڑی تعینات رہتی ہے، سنیچر کو اس میں اور اضافہ کیا گیا تھا،جبکہ ائر پورٹ سے ملنے والی انکی سڑک کو بھی بند رکھا گیا،اور گلی کے دہانے پر بکتر بند گاڑی کھڑا کی گئی۔حریت ترجمان کے مطابق حیدپورہ میں جائے میٹنگ کو پولیس نے گھیرے میں لیکر دفتر کو سیل کیا ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ پولیس نے محمد اشرف صحرائی کو گھر میں نظربند کردیا، جبکہ حریت ترجمان غلام احمد گلزار، محمد اشرف لایا اور بلال احمد صدیقی کو بالترتیب شیر گھڑی، صدر اور راجباغ تھانوں میں مقید کیا گیا ۔ ترجمان کے مطابق پولیس پابندی کے بعد حریت کانفرنس کی مجلس شوریٰ کے ارکان حریت صدر دفتر پر سیکریٹری جنرل حاجی غلام نبی سمجھی کی سربراہی میں غیر رسمی طور صورتحال کا جائزہ لے رہے تھے، یہاں بھی پولیس کی بھاری جمعیت نے دھاوا بول کر حریت قائدین کو منتشر کرکے حریت کانفرنس کے صدر دفتر پر بھی پہرہ بٹھا دیا۔