سرینگر// حریت(گ)چیرمین سید علی گیلانی نے تنظیم کے مجوزہ مجلس شوریٰ جلاس پرسرکار کی طرف سے پابندی لگانے کی کارروائی اور حریت قائدین اور کارکنان کی گرفتاریوں کو ریاستی دہشت گردی کی بدترین مثال قرار دیتے ہوئے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بند کمروں میں بات کرنے پربھی پابندی لگاکر ایک خطرناک کھیل کھیل رہی ہے اور اس پالیسی کی وجہ سے ریاست کی سیاسی غیریقینیت اور عدمِ استحکام کی صورتحال میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے۔ انہوں نے سرکاری ملازمین کے لیے سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی عائد کرنے کی کارروائی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ آزادیٔ اظہارِ رائے پر پابندی ہے اور اس پابندی کا مقصد صرف اور صرف یہ ہے کہ ریاست کے لوگ اپنے جائز حقوق کے حوالے سے کوئی آواز بلند نہ کریں اور ان کو اندھیروں میں دھکیل کر دنیا کو یہ تاثر دیا جاسکے کہ کشمیر میں سب کچھ ٹھیک ٹھاک ہے اور یہاں کسی بھی طرف سے اپنے حقوق کے لیے کوئی آواز بلند نہیں ہورہی ہے اور یہاں بھارت کی ’’جمہوریت‘‘ کا راج قائم ہے۔