سرینگر//حریت (ع)نے حکمرانوں کی جانب سے حریت ع)چیئرمین میرواعظ عمر فاروق کو مسلسل اور بلا جواز نظر بند رکھ کر اُنکی پُر امن سیاسی و دینی سرگرمیوں کو مسدود کرنے کی کارروائی کو حد درجہ آمرانہ اور غیر جمہوری قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حریت چیرمین کے تئیں حکومتی پالیسی سراسر انتقام گیرانہ سیاستکاری سے عبارت ہے اور موصوف کی رہائش گاہ کو عملاً ایک جیل خانے میںتبدیل کردیا گیا ہے ۔ بیان میں کہا گیا کہ مسلسل نظربندی کے سبب میرواعظ بحیثیت میرواعظ کشمیر نہ صرف دینی نوعیت کی سرگرمیاں انجام دینے سے قاصر بنا دیئے گئے ہیں بلکہ اُنکی پر امن سیاسی سرگرمیوں کو بھی طاقت کے بل پر ناممکن بنایا جارہا ہے حتیٰ کہ حریت کانفرنس کی ایکزیگٹیو کونسل کا اہم اجلاس جو سوموار کو حریت صدر دفتر پر منعقد ہونا تھا ، میرواعظ کی نظربندی کے سبب ملتوی کردیا گیا۔بیان میں کہا گیا کہ گزشتہ دنوں ریاستی حکومت کا یہ بیان کہ حریت چیرمین اور دیگر سرکردہ مزاحمتی قائدین اپنی سرگرمیاں انجام دینے کیلئے آزاد ہیں محض سراب ثابت ہوا ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ حریت چیرمین گزشتہ دو ہفتوں سے مسلسل اپنی رہائشگاہ میں مقید ہیں اور اُنکے آزاد رہنے کے حکومتی دعوے محض گمراہ کن اور اصل حقائق کے بالکل برعکس ہیں۔بیان میں کہاگیا کہ ریاستی حکمرانوں نے حریت چیرمین کے حوالے سے جو جارحانہ پالیسی اختیار کی ہے وہ حد درجہ افسوسناک اور قابل مذمت ہے ۔