بلال فرقانی
سرینگر// شہر کے مضافاتی علاقے حبک نسیم باغ کے لوگوں نے خستہ سڑک پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کی فریاد صدا بہ صحرا ثابت ہو رہی ہے۔ نسیم باغ لین نمبر ایک کے مکینوں نے کہا کہ سڑک کی حالت اس قدر ناگفتہ بہہ بن گئی ہے کہ معمولی بارشوں کا پانی ان کے گھروں میں داخل ہوتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ کالونی کی اندرونی سڑکوں کی حالت خراب ہے۔
نہ تو سڑکیں گاڑیوں کے چلنے کے قابل ہیں اور نہ ہی پیدل چلنے والوں کے لیے موزوں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سڑک میں بڑے بڑے گھڈے پیدا ہوئے ہیں اور اس پر عبور و مرور مشکل ہی نہیں بعض اوقات ناممکن بن جاتا ہے۔ مشتاق احمد نامی شہری نے بتایا کہ سڑک پر بارشوں کا پانی جمع ہوکر ان کے گھروں میں داخل ہوتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اب تک انہوں نے دو بار اپنے صحن کی دیوار تعمیر کرائی اور اب اس میں پھر سے دراڑیں پڑ گئی ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اس معاملے کو لیکر اگرچہ مقامی لوگوں نے متعلقہ حکام سے بھی رابطہ قائم کیا تاہم مسلسل یقین دہانیوں کے علاوہ اور کچھ نہیں کیا گیا۔ ایک اور مقامی شہری فردوس احمد راہ نے بتایا کہ کافی عرصہ قبل اس سڑک پر میگڈم بچھایا گیا تھا تاہم اس کے بعد سڑک خستہ ہوئی اور لوگوں نے متعلقہ دفاتروں اور حکام سے فریاد کی تاہم انکی فریاد کو سرد خانے کی نذر کردیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ موسم گرما میں اس سڑک سے گرد و غبار اٹھتا ہے اور اس سے بچے اور بزرگ سینے کی بیماریوں میں مبتلا ہوتے ہیں جبکہ موسم سرما میں بارشوں کے وقت سڑک جھیل کا رخ اختیار کرتی ہے۔انہوںنے شکایت کی کہ متعلقہ محکموں سے بار بار خط و کتابت کے باوجود ’’کسی نے جواب نہیں دیا۔‘‘ انہوں نے کہا کہ اگر انتظامیہ نے بروقت اقدام نہیں اٹھایا تو انکے گھروں میں نہ صرف پانی داخل ہوگا بلکہ ان کے مکانات بھی خستہ ہونگے۔انہوں نے متعلقہ حکام سے درخواست کی ہیں کہ وہ اس معاملے کو فوری طور پر دیکھیں۔