سرےنگر// صدرِ جموں وکشمیر نےشنل کانفرنس ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقعہ پر کہا ہے کہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کی ان گنت درد بھری داستانیں ہیں، لیکن گذشتہ5ماہ کے دوران وادی کشمیر میں جو کچھ ہوا اُس کی مثال کہیں نہیں ملتی۔ انہوں نے کہا کہ 90کے اوائل میں کشمیری قوم پر جو مظالم ڈھائے گئے ، گذشتہ 5ماہ کے دوران ظلم و ستم، غارت گری اور بربریت کے تمام ریکارڈ مات کئے گئے، 100کے قریب معصوموں اور بے گناہوں کو ابدی نیند سلا دیا گیا اور سنگ دل حکمران ٹس سے مس نہیں ہوئے اور نہ ہی لوگوں پر ڈھائے جارہے مظالم پر نادم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ملک کے بشری حقوق کے اداروں کو محض بیان بازی تک ہی محدود رکھا گیا ۔انہوں نے کہا کہ نےشنل کانفرنس حقوق البشر کو تحفظ فراہم کرنے مےں روز اول سے پےش پےش رہی ہے اور ےہاں کے عوام کے اجتماعی حقوق کو استحصالی عناصر کے غےض وغضب سے نجات دےنے کی خاطر عظےم تر قربانےں دےتی رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس کی امن دوست کوششوں کے نتےجے مےں ہی فوج کی تعداد مےں تخفےف ہوئی تھی، بنکروں کو ہٹایا گیاتھا، آبادی والے علاقوں سے فورسز کا انخلاءعمل میں لایا گیا تھا اور افسپا قانون کو کالعدم کرنے سے متعلق مثبت سوچ کو جگاےا جاسکا ہے لیکن پی ڈی پی بھاجپا حکومت کے معرض وجود میں آنے بعد یہاں کے حالات کو واپس 90ءکے مقام پر لاکھڑا کیا ۔