سرینگر// موجودہ کورونا وباء کی وجہ سے پیدا شد ہ حالات سے نمٹنے کیلئے جموں و کشمیر بینک نے ایک مخصوص کریڈٹ منیجمنٹ کمیٹی تشکیل دی ہے ۔ ایگزیکٹیو لیول پر اس کمیٹی کی سر براہی بینک کے تین ایگزیکٹیو پریزیڈنٹ ارون گنڈوترا، غلام نبی تیلی اور سنیل گُپتا کر رہے ہیں ۔ یہ کمیٹی مختلف تجارتی شعبوں سے منسلک تاجروں کے ساتھ تبادلہ خیال کرکے ایک لائحہ عمل مرتب کرے گی تاکہ آگے کی کاروباری منزلوں کو آسان بنایا جاسکے۔ کمیٹی تشکیل پانے کے فوراً بعد جموں اور سرینگر میں دو الگ الگ میٹنگوں کا انعقاد کیا گیا۔ سرینگر میں کشمیر اکانامک الائنس اور کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے نمائندوں نے میٹنگ میںشرکت کی۔ سرینگر میں میٹنگ کی قیادت ایگزیکٹیو پریزیڈنٹ ارون گنڈوترا نے کی جس میں کے سی سی آئے کے صدر شیخ عاشق اور دوسرے سرکردہ ممبران نے شرکت کی۔ جموں میں منعقد میٹنگ کی قیادت بینک کے ایگزیکٹیو پریزیڈنٹ سنیل گُپتا نے کی جس میں بری برہمنا، گانگیال اور کٹھوعہ سے تعلق رکھنے والے کارخانہ دار نمائندوں نے شرکت کی۔مختلف ٹریڈ انجمنوں کے نمائندوںمیں بری برہمنا فیڈریشن آف انڈسٹریز کی طرف سے فیڈریشن کے چیئرمین للت مہاجن، پریزیڈنٹ ترون سنگلا، جنرل سیکریٹری وراج ملہوترا، وائس پریزیڈنٹ اجے لانگر نے شرکت کی۔ گانگیال فیڈریشن آف انڈسٹریز کی جانب سے پریزیڈنٹ رتن ڈوگرا، اکھل گُپتا، پنکج چوپرا اور انیل گُپتا میٹنگ میں موجود تھے جبکہ کٹھوعہ فیڈریشن کی جانب سے پریزیڈنٹ دیوندر ورما، وائس پریزیڈنٹ پیوش رستوگی اور راجندر کمار میٹنگ میں شامل تھے۔فیڈریشنز کے نمائندوں نے بینک اعلیٰ انتظامیہ کے ساتھ کئی امور پر بات چیت کی۔ تمام کاروباری شعبوں میں چونکہ مکمل خلل واقع ہواہے، اسلئے ان نمائندوں نے کچھ تجاویز اور تدابیر کے بارے میں اپنے نقطہ نظر کو سامنے رکھا۔ جموں اور کشمیر سے تعلق رکھنے والے نمائندوں نے بینک اور سرکار کی جانب سے فوری راحتی پیکیج کی درخواست کی جس میں سرکار کی طرف سے سود کی فنڈنگ بھی شامل ہے۔ انجمنوں نے اضافی ورکنگ کپیٹل کو دس فیصد کے بجائے پچیس فیصد کرنے کی مانگ رکھی۔ بینک کی اس خصوصی کمیٹی کے بارے میں بینک کی چیئرمین و منیجنگ ڈائریکٹر راجیش کمار چھبر نے کہا کہ ہمارے حد اختیار میں جو کچھ بھی ہوگا وہ ہم کرنے کو تیار ہیں اور اپنے لوگوں اور گاہکوں کے مسائل کو سرکار تک پہنچانے میں ہم پیش قدمی کرینگے۔ چیئرمین نے کہا کہ تمام کاروباری زمروں کیلئے ہم نے الگ الگ کمیٹیاں ترتیب دی ہیں جو کہ آئندہ لائحہ عمل پر اپنی سفارشات آگے رکھیں گے۔