سرینگر//جے کے بنک نے اپنے پریذیڈنٹس پشپ کمارتکواور راجیش کمار چبر کو ترقی دے کر ایگزیکٹیو پریڈنٹ عہدے پر فائز کردیا ۔اس کے علاوہ بنک نے 764ایسوسی ایٹ ایگزیکٹیو ز کو ایگزیکٹیو کیڈر جبکہ 69بینکنگ ایٹنڈنتس کو اسسٹنٹ بینکنگ ایسوسی ایٹس خی حیثیت سے ترقی دی ۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ چند روز قبل بینک نے اپنے10 وائس پریذیڈنٹس کو پریذیڈنتس جبکہ 8اسسٹنٹ وائس پریذیڈنٹس کو وائس پریذیڈنٹ کے بطور ترقیوں سے نوازا۔ترقی یافتہ افسران کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے چیئرمین و سی ای او پرویز احمد نے کہاکہ ’’آج کارپوریٹ ہیڈ کوارٹر میں ہمارے پاس یکسر نئی اعلیٰ انتظامی ٹیم ہے ۔اس ٹیم میں ہمارے سینئر افسران شامل ہیں جنہوں نے اس ادارے کو مضبوطی فراہم کرنے میں انتہائی محنت و لگن کے ساتھ کام کیا ۔تاہم اس وقت بینکنگ صنعت کو کئی چیلینجز درپیش ہیں اور ایسے میں نہ صرف لیڈرشپ کی توانائی بلکہ اپنے ہم عصروں سے آگے رہنا بھی مطلوب ہے ۔اس وقت ہمارے پاس دستیاب انسانی وسائل توانائی اور تجربہ،توقعات اور سمجھ بوجھ ،ہنر اور معلومات کا ایک بہترین مجموعہ ہے ۔ہمارے پاس منفرد قسم کا ہنر مند افرادی وقت ہے ۔یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم ان توقعات اور توانائیوں کو صحیح سمت عطا کریں ۔اس سے قبل بینکنگ صنعت کو درپیش مشکل حالات کے دوران استحکام کا مظاہرہ کرتے ہوئے جے کے بنک نے مالی برس2017-18کے دوران 202.72کروڑ روپے منافع درج کیا ہے ۔بنک کے بورڑ آف ڈائریکٹرس نے آڈٹ شدہ مالیاتی نتائج کو منظوری دی ۔آڈٹ شدہ مالی نتائج کی رو سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ بنک نے 31مارچ2018تک ختم ہوئے مالی برس کے دوران کل تجارت140304.78کروڑ جس میں 80006.50کروڑ ڈیپازٹ اور 60298.28کروڑ قرضہ جات شامل ہیں ،کی ہے جو کہ ریاست میں گذشتہ مالی برس کے دوران اخذ کی گئی تجارت سے11.3فیصد نمو ظاہر کرتا ہے جے کے بنک نے اس عرصے میں قرضہ فراہمی میں 20فیصد کا اضافہ درج کیا ہے۔مالی برس کی چوتھی سہ ماہی کے ادداد وشمار پر تبصرہ کرتے ہوئے چیئرمین و سی ای او پرویز احمد نے کہاکہ ’’ بینکنگ صنعت کو آر بی آئی جی جانب سے سر نو ترتیب دئے گئے این پی اے شناخت اور اسکے علاج کی پالیسی نیز کھاتوں کی سر نو ترتیب سکیموں کو کالعدم قرار دینے سے مالی برس کی چوتھی سہ ماہی کے دوران مشکل حالات کا سامنا رہا ۔اسکے بعد بینکنگ سیکٹر پر نیرو مودی واقعے کا اثر رہا جو کہ ہمارے ایک کھاتے میسرز گیتانجلی جیمس کوڈائون گریڈ کیا گیا ۔ریاست جموں وکشمیر میں بازآبادکاری پورٹ فولیو میں درجہ بندی کے دوران کچھ تبدیلی پائی۔چیئرمین نے مزید کہا کہ ہمارے پروموٹر ریاستی حکومت اور ریزرو بنک آف انڈیا نے مشکل حالات میں ہمارا تعاون کیا اور ہماری رہنمائی کی نیز جموں وکشمیر ریاست میں بازآبادکاری پورٹ فولیوکے رکھ رکھائو میں ہماری بھر پور مدد کی گئی۔چیئرمین نے اس بات کی تصدیق کی کہ ریاستی حکومت نے وزیراعلیٰ بزنس انٹرسٹ ریلیف سکیم جبکہ آر بی آئی نے بازآابدکاری کھاتوں کے شرح سود میں تخفیف سے بینک کو بھر پور تعاون فراہم کیا۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ بنک نے ڈیجیٹل لین دین 48فیصد ،سی اے ایس اے تناسب 50.89فیصد،این آئی آئی ایم 3.65فیصد ،این پی اے وصولیابی تناسب65.83فیصد ،خالص این پی 4.90فیصد اور منافع مالی برس 17.182022.72پر درج کیا ہے ۔بنک متواتر طور نئے پروڈکٹس ریاست جموں وکشمیر میں لارہا ہے اسکے علاوہ ڈیجیٹل چینلوں کے ذریعے رٹیل قرضے سرکاری محکمہ جات کے ساتھ معاہدوں کے ذریعے فراہم کرنے جارہا ہے