سرینگر //وزیر برائے مال، ریلیف اور باز آباد کاری عبدالرحمان ویری نے کہا ہے کہ جہلم اینڈ توی فلڈ ریکوری پروجیکٹ( جے ٹی ایف آر پی) کے تحت ریاست میں بنیادی ڈھانچے کو بڑے پیمانے پر بڑھاوا دینے کے کافی مواقعے موجود ہیں۔وزیر نے ان باتوں کا اظہاریہاں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کے دوران کیا جس میں سی ای اوجے ٹی ایف آر پی سندیک نائیک، کمشنر سیکرٹڑی صنعت و حرفت شلیندر کمار، کمشنر سیکرٹری پی ڈبلیو ڈی سنجیو ورما، کمشنر سیکرٹری مال محمد اشرف میر، ڈیولپمنٹ کمشنر پی ڈبلیو ڈی بمل تکو کے علاوہ متعلقہ محکموں کے افسران نے شرکت کی۔وزیر نے افسروں کو ہدایت دی کہ وہ وسائل کو مستحکم کرنے کے عمل میں تیزی لانے کے ساتھ ساتھ جے ٹی ایف آر پی کے تحت تیز تر بنیادوں پر منظوری لائیں۔وزیر نے کشمیر صوبے میں جے ٹی ایف آر پی کے تحت آر اینڈ بی محکمہ کی طرف سے عملائے جارہے459.74 کروڑ روپے کی لاگت والے پروجیکٹوں کے بارے میں بھی تفاصیل طلب کیں۔ انہوں نے دیگر پروجیکٹوں کے حوالے سے ڈی پی آر تیار کرنے اور ان کی ٹینڈرنگ کے عمل میں تیزی لانے کی ہدایت دی۔اے آر ویری نے جموں میں آر اینڈ بی محکمہ کی طرف سے عملائے جارہے259.16 کروڑ روپے کی لاگت والے پروجیکٹوں کے بارے میں تفصیلات طلب کیں۔ انہوں نے محکمہ کی طرف سے از سر نو جمع کئی گئی ٹرمز آف ریفرنس کے بارے میں بھی جانکاری حاصل کی۔انہوں نے عالمی بنک معاونت والے پروگرام کے تحت صحت سے متعلق بنیادی ڈھانچے کی پیش رفت کا بھی جائیزہ لیا۔میٹنگ میں بتایا گیا کہ113.94 کروڑ روپے لاگت والے49 ڈی وٹرنگ سٹیشنوں ، پانی کے معیار کو جانچنے کے لئے ٹسٹنگ آلات کے لئے ٹینڈرز جاری کئے گئے ہیں۔ انہیں بتایا گیا کہ پمپ سٹیشن سینٹرل۔ ایس کے اے ڈی اے بلڈنگ سے متعلق ڈی پی آر عالمی بنک کو بھیج دیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں سرینگر اور جموں شہروں کے نشیبی علاقوں میں امرت کے تحت ڈرنیج نظام قائم کرنے کے لئے ڈی پی آر تیار کیا جارہا ہے۔کمشنر سیکرٹری صنعت و حرفت شلیندر کمار نے وزیر کو جانکاری دی کہ ریاست جموں وکشمیر کے کاریگروں سے متعلق ایک جامع ڈاٹا بیس تیار کرنے کا عمل حتمی دور سے گذر رہا ہے۔ علاوہ ازیں3 دستکاری کلسٹر بھی قائم کئے جارہے ہیں جن کے لئے براہِ راست تقرری کے ذریعے بہترین کنسلٹنٹ منتخب کئے جائیں گے۔