شوکت حمید
سرینگر// اسمبلی میں اجلاس کے تیسرے روز دفعہ370 کی بحالی کے متعلق قرار داد منظور ہونے کے فوراً بعد بی جے پی کے تمام اراکین نے زبردست احتجاج کیا۔قرار داد پاس ہوتے ہی بی جے پی اراکین ایوان کے ویل میں کود پڑے اور شدید نعرہ بازی کرنے لگے ۔’جہاں ہوا بلیدان مکھرجی، وو کشمیر ہمارا ہے، دیش دروہی ایجنڈا نہیں چلے گا، 5 اگست زندہ باد، ملک دشمن ایجنڈا نہیں چلے گا، ‘نیشنل کانفرنس شرم کرو شرم کرو،‘پاکستانی ایجنڈا نہیں چلے گا نہیں چلے گا‘کے نعرہے لگا تے ہوئے انہوں نے کہا ’یہ ملک دشمن ایجنڈا ہے ، ہم اس قرار داد کو مسترد کرتے ہیں۔بی جے پی لیڈر شام لال شرما ایوان کے بیچ بڑے ٹیبل پر چڑھ گئے اور کہا کہ 1947 سے جموں و کشمیر کے لوگوں کے جذبات سے کھیلنانیشنل کانفرنس کی چال ہے۔انہوں نے کہا ’’ کلآپ کوئی دوسری زبان بول رہے تھے، یہ سیاسی چال نہیں چلے گی۔انہوں نے کہا’’ شیخ عبداللہ سے لے کر عمر عبداللہ تک جموں و کشمیر کے عوام کے ساتھ جذباتی بلیک میلنگ معمول رہی ہے۔بھاجپا ممبران نے سپیکر پر جانبدارانہ رویہ اپنانے کا الزام لگاتے ہوئے قرارداد واپس لینے کا مطالبہ کیا۔بی جے پی کی جانب سے سپیکر کے خلاف نعرے بازی کرنے کے ساتھ ہی نیشنل کانفرنس کے اراکین اسمبلی بھی اپنی نشستوں سے کھڑے ہوئے اور قرارداد کے حق میں نعرے لگائے ۔اس دوران نیشنل کانفرنس اور بی جے پی ممبران کے درمیان تلخ کلامی کے مناظر بھی دیکھنے کو ملے ۔ ہنگامہ آرائی کے دوران کانگریس ممبران اسمبلی نے خاموشی اختیار کی۔سپیکر عبدالرحیم راتھر نے بی جے پی ارکان سے مخاطب ہوتے ہوئے کہاکہ قرار داد پر ووٹنگ کرنے کے لئے بھی تیار ہے لیکن بی جے پی کی جانب سے شور شرابہ اور ہنگامہ آرائی کا سلسلہ جاری رہا۔بی جے ممبران کی جانب سے احتجاج جاری رکھنے کے پیش نظر سپیکر نے ایوان کی کارروائی دس منٹ تک ملتوی کی ۔جب ایوان کی کارروائی دوبارہ شروع ہوئی تو بی جے پی نے احتجاج کا سلسلہ جاری رکھااور نعرے بازی کرتے ہوئے ہنگامہ جاری رکھا جس کے بعد سپیکر نے ایوان کی کارروائی جمعرات تک ملوتی کردی ۔