سرینگر//جی بی پنتھ اسپتال میں سینئر ڈاکٹروں کی عدم موجود گی اور جونیئر ڈاکٹروں کی جانب سے دیر سے ڈیوٹی پر آنے کے خلاف احتجاج کے دوران تیمارداروں نے ڈاکٹروں کی مارپیٹ کی ۔صدر اسپتال میں گزشتہ ماہ ڈیوٹی پر تعینات ڈاکٹر کی پولیس اہلکاروں کے ہاتھوں مارپیٹ کے بعد جی بی پنتھ اسپتال میں تیمار داروں نے جمعہ کی صبح چند ڈاکٹروں کی مارپیٹ کی ۔تیمارداروں کا الزام تھا کہ اسپتال میں علیل بچوں کے علاج و معالجہ کیلئے تعینات جونیئر ڈاکٹر تاخیر سے ڈیوٹی پر آتے ہیں ۔اپنے بچے کاعلاج کرانے آئے بلال احمد نامی تیماردار نے بتایا کہ وہ صبح 8بجے اسپتال پہنچا ،تاہم اسپتال کے او پی ڈی میں دو گھنٹے انتظار کرنے کے باوجود بھی ڈاکٹر ڈیوٹی پر نہیں پہنچے جس پر چند تیمارداروں کو غصہ آیا اور انہوں نے ڈاکٹروں کے ساتھ مارپیٹ شروع کی۔ بلال احمد نے بتایا اسپتال میں کوئی بھی سینئر ڈاکٹر موجود نہیں ہوتااور وہ اپنے نجی کلنکوں پر زیادہ وقت گزار تے ہیں۔ اسپتال میں کام کرنے والے ایک ڈاکٹر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ’’ تیمار دار چاہتے ہیں کہ ہر ایک بچے کا علاج کوئی سینئر ڈاکٹر کرے جو ممکن نہیں ہوتا‘‘۔ مذکورہ ڈاکٹر نے بتایا کہ سینئر ڈاکٹر اسپتال میں طے شدہ روسٹر پر ہی کام کرتے ہیں مگر ایک تیماردار نے ہنگامہ کھڑا کیا اور دیگر تیمارداروں کوجمع کیا جنہوں نے بلاوجہ ڈاکٹروں کے مارپیٹ کی ۔ ڈاکٹروں کی مارپیٹ کے خلاف اسپتال میں تعینات ڈاکٹروں نے کام چھوڑ ہڑتال کی جس کے بعد انچارج میڈیکل سپر انٹنڈنٹ ڈاکٹر کنول جیت سنگھ اور پرنسپل گورنمنٹ میڈیکل کالج ڈاکٹر ثامیہ رشید نے مداخلت کرکے ڈاکٹروں کو ہڑتال ختم کرنے پر آمادہ کیا۔ اسپتال میں پیش آئے واقع پر بات کرتے ہوئے میڈیکل سپر انٹنڈنٹ ڈاکٹر کنول جیت سنگھ نے کہا ’’ تیماردار الزام عائد کررہے تھے کہ اسپتال میں تعینات ڈاکٹر وقت پر ڈیوٹی پر نہیں آتے جبکہ اسپتال کے سینئر ڈاکٹر نجی کلنکوں پر زیادہ وقت گزارتے ہیں‘‘۔انہوں نے کہا ’’ہسپتال میں تعینات ڈاکٹر صاحبان ڈیوٹی کے اوقات میں کلنکوں پر نہیں ہوتے ہیں تاہم یہاں آئے ایک تیماردار نے ہنگامہ کھڑا کیا جس دوران کئی ڈاکٹروں کی مارپیٹ کی گئی ‘‘۔انہوں نے بتایا ’’اس واقع کے بعد ڈاکٹر ہڑتال پر چلے گئے جنہیں بعد میں ہڑتال ختم کرنے پر آمادہ کیا گیا ‘‘۔