ویب ڈیسک
سائنس داں اب تک مختلف کاموں کے لیے متعدد ڈرون کیمرے تیار کرچکے ہیں۔ اس ضمن میں ماہرین نے اڑن کمیرہ تیار کیا ہے جو آپ کی جیب میں سما سکتا ہے۔ اس کا وزن 125 گرام ہے اور پہلے سے پروگرام شدہ راہ پر چل کر بہت اچھی ویڈیو بناتا ہے۔
مٹھی میں سماجانے والا ’’ہوور کیمرہ ایکس ون‘‘ اڑنے میں تین سیکنڈ لگاتا ہے اور یوں کوئی لمحہ کیمرے کے آنکھ سے اوجھل نہیں رہ سکتا۔ ویڈیو فوٹیج کو ایک نیا رخ دینے کے لیے اس میں فلائٹ کے پانچ راستے پہلے سے ہی پروگرام کئے جاسکتے ہیں جن میں سر کے اوپر(اوورہیڈ) کی پرواز، تعاقب، گول گھومنا یا آربٹ اور منڈلانے کے آپشن شامل ہیں۔
اپنے طاقتور کیمرے کی بدولت یہ سینما کوالٹی کی شاندار ویڈیو بناتا ہے۔ اس کی خاص بات یہ ہے کہ ڈرون کیمرے کو اڑانا اور قابو کرنا بہت ہی آسان ہے۔ اس میں ہوور پوزیشن میں یہ مسلسل ایک ہی مقام پر ٹھہر کر ویڈیو یا سیلفی بناتا ہے۔
دوسری جانب آگے اور پیچھے، دائیں اور بائیں اس کی رفتار 20 کلومیٹر فی گھنٹے تک ہوسکتی ہے۔ اس کا کمپیوٹر وژن الگورتھم اڑن کیمرے کو اپنی راہ سے بھٹکنے نہیں دیتا۔ تیز ہوا میں ہموار رکھنے کے لیے اسٹیبلائزیشن کے کئی فیچر اس میں شامل ہیں ۔ ایچ ڈی اور ایچ ڈی آر ویڈیو کا حامل ڈرون کیمرہ اس وقت آزمائشی مراحل میں ہے اور اس کی تعارفی قیمت 329 ڈالر مقرر کی گئی ہے۔
ادھرسعودی عرب میں قائم کنگ عبدالعزیز یونیورسٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی سے وابستہ ڈاکٹر ماریو لینزا اور ان کے ساتھیوں نے دنیا کی پہلی دوجہتی (ٹوڈائمینشنل) مائیکروچِپ بنائی ہے۔ یہ چپ کم توانائی پر بلند معیار کا کام کرتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس باریک چپ کی ڈیزائننگ اور تیاری دونوں ہی بڑے چیلنج تھے ۔2004 میں گریفائٹ کی باریک ترین تہہ، گرافین کی دریافت کی وجہ سے ہی اس چپ کی تیاری ممکن ہوئی ہے۔
اسے قابلِ عمل بنانا بھی ایک چیلنج تھا۔ لیکن اب ماہرین نے اسے ممکن کر دکھایا ہے۔ ماریو لینزا کے مطابق وہ روایتی سلیکون پرمبنی ’’کمپلیمنٹری میٹل آکسائیڈ سیمی کنڈکٹر‘ ‘(سی ایم او ایس) سرکٹ کو پہلے ایک بنیاد کے طور پر استعمال کیا گیا۔ اس کے بعد ششہ جہتی (ہیگزاگونل) بورون نائٹریٹ سے ٹوڈی مٹیرئیل تیار کیا جو تانبے کے انتہائی باریک ورق پر کاڑھا گیا تھا، پھر اسے احتیاط سے سی ایم او ایس سرکٹ پر ڈالا گیا، الیکٹروڈ بنائے گئے اور فوٹولیتھوگرافی سے سرکٹ بنایا گیا۔ یوں ایسے خانے (سیل) بنے جو ایک ٹرانسسٹر اور ایک میمرسٹر پر مشتمل تھے۔دوجہتی بورون نائٹریٹ تہہ کی موٹائی صرف 18 ایٹم یا 6 نینومیٹر کے برابر تھی۔ ان سے کرنٹ گزارا گیا جو کنٹرول میں تھا، پھر ٹوڈی چپ کو طویل عرصے تک پرکھا گیا تو اس نے بہترین کارکردگی دکھائی۔
��������������