یو این آئی
بیروت// اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جنگ بندی معاہدے کے باوجود بھی اسرائیل کے لبنان پر حملے جاری ہیں جب کہ حزب اللہ بھی جوابی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے ۔ عرب میڈیا کے مطابق گزشتہ ہفتے ہونے والے جنگ بندی معاہدے کے باجود اسرائیل اور حزب اللہ ایک دوسرے پر معاہدے کی خلاف ورزی کے الزامات لگاتے ہوئے حملے کررہے ہیں۔گزشتہ روز اسرائیلی فوج کی جانب سے جنوبی لبنان میں جنگ بندی معاہدے کی متعدد خلاف ورزیوں کے بعد حزب اللہ نے بھی اسرائیل پر جوابی حملہ کیا جس کا جواب اب اسرائیل نے لبنان میں بمباری کی صورت میں دیا۔ رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی جانب سے لبنان پر کی گئی تازہ بمباری میں 11 لبنانی شہری جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے ۔ اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان 60 روزہ جنگ بندی معاہدہ گزشتہ ماہ ہوا تھا جو 27 نومبر سے نافذالعمل ہوا تھا۔ادھرلبنانی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کی جانب سے سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ٹیلی گرام پر جاری اپنے بیان میں کہا گیا ہے اسرائیلی خلاف ورزیوں کے جواب میں تنبیہہ کے طور پر کفر شوبا میں اسرائیلی فوجی اڈے پر جوابی حملہ کیا گیا ہے ۔عرب میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے 27 نومبر سے شروع ہونے والی جنگ بندی کے بعد سے لبنان پر 20 سے زائد حملے کئے جاچکے ہیں۔ حزب اللہ کی جانب سے الزام عائد کیا گیا ہے کہ متعلقہ اتھارٹی اسرائیلی حملوں کو روکنے میں ناکام رہی ہے ۔
ٹرمپ کی اسرائیلی یرغمالی رہا نہ کرنے پر مشرق وسطیٰ کو ‘جہنم’ بنانے کی دھمکی
واشنگٹن/یو این آئی/ امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دی ہے کہ اگر ان کے عہدہ سنبھالنے تک اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا نہ کیا گیا تو مشرق وسطیٰ کو جہنم میں تبدیل کر دیں گے ۔فرانسیسی خبر رساں ادارے ‘اے ایف پی’ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ٹروتھ سوشل پلیٹ فارم پر لکھا کہ اگر یرغمالیوں کو 20 جنوری 2025 سے قبل رہا نہیں کیا گیا (جس تاریخ کو فخر کے ساتھ امریکی صدر کا عہدہ سنبھالوں گا) تو مشرق وسطیٰ میں اور انسانیت کے خلاف ان مظالم کا ارتکاب کرنے والوں کو ‘جہنم کی قیمت’ چکانی پڑے گی۔واضح رہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو حماس کی جانب سے اسرائیل پر حملے کے بعد سے اسرائیلی فورسز کی جانب سے مسلسل بمباری، ڈرون حملوں اور فائرنگ کے نتیجے میں 40 ہزار سے زائد فلسطینی مرد، خواتین اور بچے شہید ہوچکے ہیں، جب کہ غزہ شہر ملبے کے ڈھیر میں تبدیل ہوچکا ہے ، اس سے قبل اپنی انتخابی مہم کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا انہیں اقتدار ملا تو وہ غزہ میں جاری جنگ رکوادیں گے ۔امریکی نو منتخب صدر نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹرتھ پر لکھا کہ ‘ہر کوئی یرغمالیوں کے بارے میں بات کر رہا ہے جنہیں مشرق وسطیٰ میں اتنی پرتشدد، غیر انسانی اور پوری دنیا کی مرضی کے خلاف رکھا گیا ہے ، لیکن یہ سب باتیں ہیں اور کوئی کارروائی نہیں!’انہوں نے لکھا کہ ‘برائے مہربانی سچائی کو اس بات کی نمائندگی کرنے دیں کہ اگر یرغمالیوں کو 20 جنوری 2025 سے پہلے رہا نہیں کیا گیا، جس تاریخ کو میں فخر کے ساتھ امریکا کے صدر کے عہدے کا حلف اٹھاؤں گا، تو مشرق وسطیٰ میں اور انسانیت کے خلاف ان مظالم کا ارتکاب کرنے والوں کو تمام سزائیں بھگتنا ہوں گی، ذمہ داروں کو ریاست ہائے متحدہ امریکا کی طویل ترین تاریخ میں کسی سے بھی زیادہ سخت نشانہ بنایا جائے گا۔ یرغمالیوں کو اب رہا کرو!’
اسرائیل یرغمالیوں کو ہمیشہ کے لیے کھوسکتا ہے :حماس
یو این آئی
غزہ// حماس نے غزہ میں موجود اسرائیلی یرغمالیوں سے متعلق اہم بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل اپنی احمقانہ جنگ سے یرغمالیوں کو ہمیشہ کے لیے کھو سکتا ہے ۔غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق حماس کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو یرغمالیوں کی رہائی کیلئے جو کچھ کرنا ہے کرلے اس سے قبل بہت دیر ہوجائے ۔واضح رہے کہ اسرائیل کی 14ماہ سے جاری جنگ میں اب تک 33 یرغمالی مارے جاچکے ہیں۔دوسری جانب برطانیہ نے مصر میں انسانی ہمدردی کی کانفرنس سے قبل غزہ کے لیے 19 ملین پاؤنڈ (24 ملین ڈالر) کی فنڈنگ فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے ۔برطانیہ کی جانب سے کانفرنس میں شرکت کرنے والی بین الاقوامی ترقی کی برطانوی وزیر اینیلیز ڈوڈز نے غزہ کی صورت حال کو ‘تباہ کن’ قرار دیتے ہوئے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ غزہ تک بلا تعطل امداد کی رسائی کو یقینی بنائے ۔انھوں نے مزید کہا کہ غزہ کے باشندوں کو سردیوں کے آغاز کے ساتھ ہی خوراک، اور پناہ گاہ کی اشد ضرورت ہے ، میں اسرائیل اور مقبوضہ فلسطینی سرزمین دونوں میں ہم منصبوں سے ملاقات کروں گی، تاکہ رکاوٹوں کو دور کرنے ، جنگ بندی کرنے ، اور یرغمالیوں کی رہائی کے ساتھ ساتھ اس تنازعے کا دیرپا حل تلاش کیا جا سکے ۔واضح رہے کہ مصر غزہ کے لیے امداد بڑھانے سے متعلق ایک کانفرنس کی میزبانی کر رہا ہے ، [؟]غزہ کی پٹی پر انسانی ہمدردی کے ردعمل[؟] کو بڑھانے کے بارے میں وزارتی کانفرنس آج قاہرہ میں شروع ہونے والی ہے ۔