سرینگر// دختران ملت کی ترجمان رفعت فاطمہ نے حکومت ہند کی طرف سے یکطرفہ جنگ بندی کے اعلان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ حقیقی معنوں میں فائر بندی تب ہی کوئی معنی رکھتی ہے جب ہندوستان کی افواج کا کشمیر سے مکمل طور پر انخلا ہو کیونکہ 1947 میں جب بھارت کی افواج نے جموں کشمیر میں قدم رکھا تو وہ مسلمانان جموں کشمیر کے خلاف عملاً اعلان جنگ تھا۔انہوں نے کہاکہ چونکہ مسلسل قتل عام کے باوجود مسلمانان جموںکشمیر کی مزاحمتی تحریک کے تئیں استقامت کی وجہ سے مسئلہ کشمیر اس وقت بین الاقوامی سطح پر اجاگر ہواہے ۔کشمیر کے گلی کوچے بھارت کی طرف سے جنگ کا اعلان کا بین ثبوت پیش کر رہے ہیں ۔بھارت نے تو عسکریت پسندوں کے خلاف ہی نہیں بلکہ من جملہ جموں کشمیر کے عوام کے خلاف ایک بدترین جنگ چھڑی ہوئی ہے جس کی بین مثال جموں وکشمیر اور بھارت کے وہ جیل و عقوبت خانے ہیں جو مظلوم کشمیری بلا لحاظ مرد و زن پیر و جوان سے بھرے پڑے ہیں