اسرائیل کی غزہ اور خان یونس میں فضائی حملے
تل ابیب// اسرائیلی فوج نے بدھ کے روز غزہ شہر اور خان یونس پر حملے شروع کر دئے، جس میں 25افراد جاں بحق اور 77زخمی ہوئے ہیں۔اسرائیلی سیکیورٹی فورسز نے دعوی کیا ہے کہ کئی عسکریت پسندوں نے خان یونس میں کام کرنے والے اس کے فوجیوں پر فائرنگ کی، جو جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔ اسرائیلی فوج کے مطابق جواب میں اسرائیلی سکیورٹی فورسز نے غزہ میں عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں پر حملے کیے۔ اس سے قبل منگل کو اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان میں فلسطینی پناہ گزینوں کے کیمپ پر فضائی حملہ کیا۔ رپورٹ کے مطابق، امریکہ کی ثالثی میں کی گئی جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اسرائیل نے اب تک غزہ پر 393 حملے کئے ہیں جس میں 280 افراد ہلاک اور 672 زخمی ہوئے۔ایک رپورٹ کے مطابق گزشتہ ماہ حماس کی جانب سے امریکی ثالثی میں طے پانے والے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کے بعد اسرائیلی دفاعی افواج نے غزہ میں فضائی حملہ کیا تھا جس میں نو افراد ہلاک ہوئے تھے۔ایک مختصر بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ پیش رفت اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نتن یاہو کی طرف سے اسرائیلی فوج کو فوری طور پر غزہ کی پٹی میں سخت کارروائی کرنے کا حکم دینے کے بعد سامنے آئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق اسرائیل نے امریکہ کو غزہ پر حملے کے فیصلے سے آگاہ کر دیا تھا۔ایک فوجی اہلکار نے بتایا کہ حماس کے عسکریت پسندوں نے نام نہاد یلو لائن کے مشرق میں اسرائیلی فورسز پر حملہ کیا، جو غزہ کے اسرائیل کے زیر قبضہ حصے کو باقی انکلیو سے الگ کرتی ہے۔ اطلاعات کے مطابق رفح کے علاقے میں تعینات فوجیوں کو مبینہ طور پر راکٹ سے چلنے والے گرینیڈز (RPGs) اور سنائپر فائر کا نشانہ بنایا گیا۔اس حملے کے بعد اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے خبردار کیا کہ حماس کو اسرائیلی ڈیفنس فورسز (IDF) کے اہلکاروں کو نشانہ بنانے کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔ کاٹز نے کہا، “اسرائیل پوری طاقت سے جواب دے گا۔”ان کے تبصرے کے فورا بعد، غزہ سول ڈیفنس نے اطلاع دی کہ غزہ شہر کے الصابرہ محلے پر اسرائیلی فضائی حملے میں کم از کم تین خواتین اور ایک مرد ہلاک ہو گئے۔ جنوبی شہر خان یونس میں ایک اور حملے میں دو بچوں اور ایک خاتون سمیت پانچ افراد ہلاک ہوئے۔اکتوبر 2023میں شروع ہونے والے اسرائیل اور حماس کے تنازع میں کم از کم 69,513 افراد ہلاک اور 170,745 زخمی ہو چکے ہیں۔