یو این آئی
غزہ//غزہ میں جنگ بندی کے اعلان کے بعد اسرائیلی فوج کے حملے جاری ہیں، جس کے نتیجے میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کم از کم 87 فلسطینیوں کو ہلاک کردیا گیا۔قطری نشریاتی ادارے ‘الجزیرہ’ کی رپورٹ کے مطابق جنگ بندی معاہدے پر جشن منانے والے فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم جاری ہیں، حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی معاہدہ طے پانے کے باوجود اسرائیل نے غزہ پر دھاوا بول دیا۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ وسطی غزہ کے دیر البلاح سے میں جنگ بندی کے معاہدے کے سے ہلاک ہونے والوں میں 21 بچے اور 25 خواتین شامل ہیں۔فلسطینی مرکز برائے انسانی حقوق (پی سی ایچ آر) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ غزہ میں تازہ اسرائیلی حملوں کے دوران ایک کارکن ہلاک ہوگیا، 33 سالہ احاب فیصل کو ان کی 29 سالہ اہلیہ حنین جمال الدہودہ اور ان کے دو بچوں 6 سالہ ریم اور 3 سالہ نجمہ کے ہمراہ صبح سویرے قتل کر دیا گیا۔اس کے علاوہ 230 سے زائد فلسطینیوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات بھی سامنے آرہی ہیں جب کہ نصیرت کیمپ اور رفح میں معدد عمارتیں تباہ کردی گئیں۔واضح رہے کہ اسرائیل کے ہاتھوںہلاک فلسطینیوں کی تعداد 46 ہزار 788 سے تجاوز کرگئی جب کہ زخمیوں کی تعداد ایک لاکھ 10 ہزار 453 ہوگئی ہے ۔دوسری جانب حماس نے واضح کیا کہ وہ اسرائیلی حملوں کے باعث غزہ کی تباہی کے بعد دوبارہ سے غزہ کی تعمیر کریں گے ۔
بین گویر کی حکومت چھوڑنے کی دھمکی
یو این آئی
یروشلم// اسرائیل کے سخت دائیں بازو کے قومی سلامتی کے وزیر اتامار بین گویر نے جمعرات کو اعلان کیا کہ اگر غزہ کے نئے اعلان کردہ جنگ بندی معاہدے کو منظور کیا جاتا ہے تو ان کی پارٹی حکومت چھوڑ دے گی۔اپنی پارٹی کے چھ وزراء اور قانون سازوں کے ساتھ ایک ٹیلیویژن بیان میں، بین گویر نے بدھ کے روز قطر کی طرف سے اعلان کردہ معاہدے کو حماس کے سامنے ‘‘خود سپردگی ’’ سے تعبیر کیا۔انہوں نے کہا کہ پارٹی غزہ میں لڑائی کے خاتمے اور فلسطینی قیدیوں کی رہائی کی مخالفت کرتی ہے اور حماس کی ‘شکست’ تک فوجی کارروائی جاری رکھنے کی اپیل کرتی ہے ۔اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو کی مخلوط حکومت میں ایک اہم شراکت دار مسٹر بن گویر کی دھمکی نے مسٹر نیتن یاہو پر اس معاہدے کو مسترد کرنے کے لیے دباؤ بڑھا دیا ہے ۔ دائیں بازو کے ایک اور لیڈر بیزلیل اسموٹریچ نے پہلے دن میں ‘گارنٹی’ کا مطالبہ کیا تھا۔ معاہدے کے پہلے مرحلے کے نفاذ کے بعد اسرائیل غزہ پر اپنے حملے دوبارہ شروع کر دے گا۔واضح رہے کہ قطر کے وزیر اعظم اور وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمن بن جاسم الثانی نے بدھ کے روز کہا تھا کہ اسرائیل اور حماس نے قطر، مصر اور امریکہ کی بھرپور ثالثی کے بعد غزہ میں یرغمالیوں کے لیے جنگ بندی کے معاہدے پر اتفاق کیا ہے ۔معاہدے میں ابتدائی 42 دن کا مرحلہ شامل ہے جس کے دوران غزہ میں 15 ماہ سے زیادہ کی لڑائی رک جائے گی اور غزہ میں قید 33 یرغمالیوں کو فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے بدلے رہا کیا جائے گا۔
بم کیوں برسا رہے ہو؟
سوال کرنے پر صحافی کو گھسیٹ کر باہر نکال دیا گیا
واشنگٹن/یو این آئی/امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کی پریس کانفرنس میں سوال کرنے پر سیکیورٹی نے صحافی کو گھسیٹ کر باہر نکال دیا۔غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کی آخری پریس کانفرنس میں صحافی نے انہیں آڑے ہاتھوں لے لیا۔ایک صحافی نے پریس کانفرنس کے دوران امریکی وزیر خارجہ سے پوچھا کہ جنگ بندی معاہدہ ہورہا ہے تو بم کیوں برسا رہے ہو، سوال کرنے پر سیکیورٹی اہلکاروں نے صحافی کو کانفرنس روم سے گھسیٹ کر باہر نکال دیا۔رپورٹ کے مطابق کانفرنس میں موجود ایک صحافی نے پوچھا غزہ میں میرے صحافی دوستوں کے گھروں کو کیوں تباہ ہونے دیا گیا، آپ میڈیا کی آزادی کی بات کرتے ہیں اور سوالوں کے جواب نہیں دیتے ۔ آپ عالمی مجرم ہیں آپ کو ہیگ میں عالمی عدالت میں جوابدہ ہونا چاہیے ۔ایک اور صحافی میکس بلومنتھل نے سوال کیا کہ جب مئی میں امن ڈیل ہوگئی تھی تو اسرائیل کو ہتھیار کیوں بھیجے جاتے رہے ، امریکی وزیر خارجہ نے کسی بھی سوال کا جواب دیے بغیر یہ کہا کہ امید ہے اتوار سے غزہ جنگ بندی معاہدے پر عمل شروع ہوجائے گا۔واضح رہے کہ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کی یہ آخری پریس تھی، نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ 20جنوری کو دوسری مدت صدارت کا حلف اٹھا ئیں گے۔
عالمی برادری اپنا اخلاقی فرض پورا کرے: ایردوان
انقرہ/یو این آئی/صدر رجب طیب ایردوان نے کہا کہ اسرائیلی حکومت کو جنگ بندی کی خلاف ورزی اور غلط استعمال کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے ،بین الاقوامی برادری کو غزہ کے عوام کے لیے اس قانونی اور اخلاقی ذمہ داری کو پورا کرنا چاہئے ،جنہوں نے اپنے 50,000 بچوں کی قربانی دی ہے ۔ ایردوان نے یہ بات دارالحکومت انقرہ کے سرکاری دورے پر گئے منگولیا کے صدر خریلسکھ اوخانہ سے ملاقات کے بعد ایوان صدر میں منعقدہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ایردوان نے تقریبا 21 سال بعد سربراہ مملکت کی حیثیت سے ترکیہ کا دورہ کرنے پر منگولیا کا شکریہ ادا کیا۔ منگولیا کا دورہ کرنے کی خواہش کا بھی اظہار کیا۔صدر ایردوان نے کہا کہ دوطرفہ تعلقات کے علاوہ ، انہوں نے شام ، فلسطین اور یوکرین جیسے موجودہ ، علاقائی اور عالمی پیش رفتوں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ہے ۔
اسرائیل معاہدے سے پیچھے ہٹنے لگا
تل ابیب/یو این آئی/حماس پر شرائط نہ ماننے کا الزام لگاکر اسرائیل جنگ بندی معاہدے سے پیچھے ہٹنے لگا، اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ کابینہ اجلاس اب نہیں ہوگا۔جنگ بندے معاہدے کی خبریں سامنے آنے کے بعد اب اسرائیلی وزیراعظم نے الٹا حماس پر الزام عائد کیا ہے ، نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کی منظوری کے لیے کابینہ کا اجلاس اب نہیں ہوگا، حماس معاہدے کے کچھ حصوں سے انکار کر رہی ہے ۔جنگ بندی معاہدے کی توثیق کے لیے آج صبح اسرائیلی جنگی کابینہ کااجلاس ہونا تھا، تاہم نیتن یاہو نے کہا کہ کابینہ اس وقت تک اجلاس نہیں کریگی جب تک ثالث اسرائیل کو مطلع نہ کریں۔اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا کہ ثالث اسرائیل کو مطلع کرینگے کہ حماس نے معاہدے کی تمام شرائط کو قبول کیا ہے ۔حماس نے اسرائیلی وزیراعظم کے الزامات کو مسترد کردیا ہے ، حماس کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ثالثوں کی طرف سے اعلان کردہ جنگ بندی معاہدے پر قائم ہیں۔جنگ بندی معاہدے کے بعد اسرائیلی فوج نے غزہ میں حملے مزید تیز کردیے ہیں، اسرائیلی فوج نے 24 گھنٹے کے دوران مزید 82 فلسطینیوں کو شہید کردیا جبکہ 188 افراد زخمی ہوئے ہیں۔اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی معاہدے پر سیکیورٹی کابینہ کی ووٹنگ میں تاخیر کی جارہی ہے ، امریکا، قطر اور مصر کی ثالثی میں جنگ بندی معاہدے پر 19 جنوری سے عمل ہونا ہے ۔