سرینگر //وادی کے کئی علاقوں میں شدید ژالہ باری سے میوہ باغات اور سبزی کی پنیری کو نقصان پہنچا اور محکمہ باغبانی کا کہنا ہے کہ جن علاقوں میں ژالہ باری ہوئی وہاں قریب 25فیصد باغات متاثر ہوئے۔ڈائریکٹر ہارٹیکلچر اعجاز احمد ڈار نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ ماور ہندوارہ اور ملحقہ علاقوں میں نقصان کا پتہ لگانے کیلئے ٹیمیں بھیج دی گئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ شوپیان ضلع کے چون، زم پتھری،پہلی پارہ، دونارو کیلر علاقوں میں ژالہ باری ہوئی جبکہ پلوامہ زون میںابہامہ، باغندر،سنگرونی، کھیگام اور شادی مرگ علاقے جم کر اولے گرے۔انہوں نے کہا کہکولگام کے متعدد علاقوں میں بھی بعد دوپہر شروع ہونے والی شدید ژالہ باری نے میوہ باغات سبزیوں اور گھڑی فصلوں میں تباہی مچادی ۔ ضلع کے دیوسر ، شرٹ، برنل لامڈ، اکہال، زرری پورہ، اوگام، پونیوہ، کنی پورہ ، سنگس، کہروٹ، بوگنڈ، گنوسر گام، محمد پورہ علاقوں میں بعد دوپہر تقریباً ا ڈھائی بجے شدید ژالہ باری شروع ہوئی جو تقریباً 30 منٹ تک جاری رہی۔ ژالہ باری اس قدر شدید تھی کہ ان علاقوں میںجیسے برف گری ہو۔ گاڑیوں کو بھی چلنے میں دشواری پیش آئیں اور ٹریفک کی نقل و حمل رُک گئی۔گاندربلکیگوٹلی باغ ،نونر ،چونٹھ ولی وار سمیت دیگر علاقوں میں بھی موسلادھار بارش اور اولے گرنے سے گلاس، انگور اور میوہ فصل کو شدید نقصان پہنچا ۔گاندربل کے بیشتر علاقوں میں نماز جمعہ کے فوراً بعد موسلادھار بارشوں کا سلسلہ شروع ہوگیا جو 20 منٹ تک جاری رہا جس کے نتیجے میں کنگن سے ملحقہ علاقوں اکہال، نجون میں بادل پھٹنے سے پانی کا شدید ریلے نے نیچے والے علاقوں میں زرعی اراضی کو شدید نقصان پہنچایا۔