ڈورو//جنوبی کشمیر کے اننت ناگ اور کولگام ضلع میں دوسرے روز بھی مواصلاتی کمپنیوں کی تھری اور فور جی موبائیل انٹرنیٹ سروس منقطع رہیں۔جس کے طالب علموں کے ساتھ ساتھ تجارتی شعبے پر اثر پڑا ہے ۔وادی میں گیسو تراشی کے مسلسل واقعات اور افواہوں کو روکنے کیلئے حکومت نے جنوبی کشمیر کے اننت ناگ اور کولگام ضلع میں بدھ صبح کو موبائیل انٹرنیٹ سروس منقطع کی ۔انٹرنیٹ کی معطلی اب روز مرہ کا معمول بن چُکا ہے ۔جس کے منفی اثرات صرف طلباء پر ہی نہیں بلکہ پیشہ ور افراد اور تجارتی شعبے پر بھی پڑا ہے ۔جبکہ انٹرنیٹ پر بار بار قدغن سے عام لوگوں کو بھی بڑے پیمانے پر پریشانیوں کا سامنا کر نا پڑ رہا ہے ۔وادی میں آج کل امتحانات چل رہے ہیں تاہم انٹرنیٹ پر قدغن ہونے کی وجہ سے طلاب کو سخت مشکلات پیش آرہی ہے ۔انٹرنیٹ سروس کی معطلی کے باعث وادی آئے ہوئے سیاحوں کو بھی شدید زہنی کوفت کا شکار ہونا پڑرہا ہے ۔بیرون ریاست سے آئے ہوئے سیاحوں نے قاضی گنڈ میں کشمیر عظمی سے بات کرتے ہوئے کہا موبائیل انٹرنیٹ سروس بند ہونے کی وجہ سے اُنہیں سخت پریشانیوں کا سامنا کر ناپڑرہا ہے ۔اُنہوں نے کہا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے جدید دور میں الیکٹرانک کرفیو کا نفاذ عمل میں لانا قابل تشویش ہے ۔