منیلا//فلپائن میں گزشتہ ہفتے کے آخر میں شروع ہونے والے ‘میگی طوفان سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 121 ہو گئی ہے ، جن میں سے 81 افراد وسطی فلپائن میں لینڈ سلائیڈنگ میں دب گئے ہیں۔طوفان کی وجہ سے وسطی فلپائن میں 118 اور جنوبی فلپائن میں تین اموات ہوئیں، حالانکہ نیشنل ڈیزاسٹر رسک ریڈکشن اینڈ مینجمنٹ کونسل نے اب تک صرف 76 افراد کی ہلاکت اور 29 لاپتہ ہونے کی اطلاع دی ہے ْ۔ نیشنل پولیس کے ترجمان پولیس کرنل ایم اے بیلا رینٹوا نے بتایا کہ جمعرات تک علاقے میں لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب سے 113 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ادھرجنوبی افریقہ کے صوبے کاوا زولو نیٹل میں گزشتہ چھ دہائیوں کی طوفانی بارشوں کے نتیجے میں آنے والے سیلاب سے 300 سے زائد افراد ہلاک جبکہ سینکڑوں گھر تباہ اور ہزاروں افراد بے گھر ہو گئے۔ جنوبی افریقہ کے محکمہ موسمیات کے حکام نے اسے ملکی تاریخ کے بدترین طوفانوں میں سے ایک قرار دیا ہے۔محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ کچھ علاقوں میں 24 گھنٹوں کے دوران 300 ملی میٹر سے زائد بارش ریکارڈ کی گئی ہے جس سے معمولات زندگی درہم برہم ہو گئے ہیں۔مقامی حکام نے ہنگامی حالت کے نفاذ کا اعلان کیا ہے کیونکہ کچھ علاقوں میں ایک دن میں اتنی بارش ہوئی ہے جتنی ایک ماہ میں ہوتی ہے۔جنوبی افریقہ کے صدر سیرل رامافوسا نے طوفان سے سب سے زیادہ متاثرہ جنوبی افریقہ کے ساحلی شہر ڈربن کا دورہ کیا اور متاثرین کو امداد کی فراہمی کا وعدہ کیا۔گزشتہ کچھ دہائیوں میں بدترین سیلاب اور طوفانوں کا سامنا کرنے والے پروسی موزمبیق کے صدر نے بھی جنوبی افریقہ کو اپنے بدترین تعاون کا یقین دلایا۔