کرگل//لداخ خودمختارپہاڑی ترقیاتی کونسل کرگل،کے چیئرمین فیروزاحمد خان کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کئے جانے کی قیاس آرائیوں کے بیچ چیف ایگزیکٹوافسرجنرل کونسل اجلاس سنیچر کونے ملتوی کیا۔اپنے حکم میں چیف ایگزیکیٹوافسر سنتوکھ سکھدیو نے کہا کہ کانگریس اوربھاجپاکے چھ کونسلروں نے الگ الگ طور انہیں اطلاع دی کہ انہوں نے موجودہ قیادت سے اپنی حمایت واپس لی ہے اور یہ صحیح نہیں ہوگاکہ جنرل کونسل کااجلاس بلایا جائے جب تک نہ تمام کونسلروں کی پوزیشن واضح ہوجائے۔ لداخ خودمختار پہاڑی ترقیاتی کونسل کرگل، گزشتہ ہفتے بحران کاشکار ہوگئی جب بھاجپا کے کونسلروں نے خان سے اپنی حمایت واپس لی ،جبکہ چیف ایگزیکیٹوکونسلر نے اپنی کرسی کو کوئی خطرہ ہونے سے انکارکیااور دعویٰ کیا کہ اُسے مطلوبہ16کونسلروں کی حمایت حاصل ہے جبکہ لداخ خودمختارترقیاتی کونسل کرگل،کے30ممبرہیں۔خان نے لداخ خودمختارترقیاتی کونسل کرگل، جنرل کونسل میٹنگ طلب کی،تاکہ 2022-23کے بجٹ پربحث ہواور اُسے منظور کیا جائے ،لیکن ڈپٹی کمشنر اورچیف ایگزیکیٹوافسر نے میٹنگ ملتوی کرنے کااعلان کیا۔خان نے میٹنگ ملتوی کرنے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ اس سے خطے میں ترقیاتی کام متاثر ہوں گے اورمیٹنگ بلانے کا مطالبہ کیاتاکہ فلورٹیسٹ کیاجائے جس سے لداخ خودمختارترقیاتی کونسل کرگل،کاکام کاج بلاخلل چلتارہے۔اپنے حکم میں چیف ایگزیکیتوافسرنے کہابھاجپااورکانگریس کے چھ کونسلروں نے انہیں درخواست کی کہ لداخ خودمختارترقیاتی کونسل کرگل،کی دفعہ27(2)کے تحت کارروائی شروع کی جائے۔دفعہ27(2)کے تحت چیئرمین کو کل ممبران کی اکثریتی تعداد سے کرسی سے ہٹایا جاسکتا ہے اوراس کیلئے کونسل کے ایک تہائی ممبروں کی تحریری درخواست ہونی چاہیے۔ حکم میں کہا گیا ہے کہ ایل اے ایچ ڈی سی ،کرگل کے سیاسی ڈیولپمنٹس کی وجہ سے جنرل کونسل میٹنگ بلانا صحیح نہیں ہوگاجب تک نہ ہر ایک ممبر کاموقف واضح ہوجائے ۔اس سے قبل30مارچ کو بھاجپا نے نیشنل کانفرنس سے اپنی حمایت واپس لی تھی اور کونسل کو تحلیل کرنے کی سفارش کی تھی ،تاہم ایک بی جے پی ممبر نے منحرف ہوکر خان کی حمایت جاری رکھنے کااعلان کیا۔ادھر خان نے کہا کہ وہ ایوان میں اپنی اکثریت ثابت کرنے کیلئے تیار ہیں اورجنرل کونسل کا اجلاس ملتوی کرنے کا فیصلہ صحیح نہیں ہے۔