عظمیٰ نیوزسروس
جموں//صدر جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ عمر عبداللہ کی قیادت والی حکومت جموں کی سیاحت کی صلاحیت کو مکمل طور پر استعمال کرتے ہوئے اس کی معیشت کو تقویت دینے کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائے گی۔چاروا مانسر کے دورے کے دوران جہاں انہوں نے مقامی لوگوں سے ملاقات کی ، اُن کے مسائل و مشکلات سُنے اور موقعے پر ہی متعلقہ حکام کیساتھ رابطہ کرکے ان کا سدباب کرانیکی تاکید کی۔ اُن کے ہمراہ صوبائی صدر جموں ایڈوکیٹ رتن لال گپتا ، ایم ایل اے پونچھ اعجاز جان اور پارٹی لیڈر اسرار خان بھی تھے۔ڈاکٹر فاروق سے ملاقات کرنے والے وفود نے زیادہ سے زیادہ سیاحوں کو راغب کرنے کے لئے علاقے میں سیاحتی ڈھانچے کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے 2015سے حکومت کی طرف سے توجہ نہ دینے پر مایوسی کا اظہار کیا، جس نے بجلی اور پانی جیسی بنیادی سہولیات تک ناکافی رسائی جیسے مسائل کو مزید خراب کر دیا ہے۔انہوں نے جھیل اور اس کے گردونواح کی بگڑتی ہوئی حالت کی طرف توجہ دلائی اور اس علاقے کو صاف کرنے اور اسے ایک اہم سیاحتی مقام میں تبدیل کرنے کے لئے فوری اقدامات پر زور دیا۔انہوں نے علاقے میں سڑکوں کی خستہ حالی کا بھی نوٹس لیا ۔مقامی لوگوں نے چاروا مانسر کے رہائشیوں کے مجموعی معیار زندگی کو بہتر بنانے کے لئے ان اہم خدشات کو دور کرنے کے لئے فوری اور فیصلہ کن کارروائی کا مطالبہ کیا۔ اپنے خطاب میں ڈاکٹر فاروق نے جموں خطے کی بے پناہ صلاحیتوں پر زور دیا۔ تاہم انہوں نے تسلیم کیا کہ گزشتہ دہائی کے ترقیاتی دھچکوں کو پلٹنا راتوں رات نہیں ہو گا۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ عمر عبداللہ کی زیرقیادت حکومت نے پہلے دن سے ہی جموں خطے کی ترقی کو ترجیح دی اور اس علاقے سے کابینہ کے اہم ارکان کا تقرر کیا۔ڈاکٹر فاروق نے ایک جامع پالیسی بنانے پر زور دیا جس کا مقصد جموں کی سیاحت کی صلاحیت سے پوری طرح فائدہ اٹھاتے ہوئے اس کی معیشت کو فروغ دینا ہے۔انہوں نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ جموں کی معیشت اس وقت بی جے پی کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے دباؤ کا شکار ہے اور اگر اس کی منفرد سیاحتی پیشکشوں سے فائدہ اٹھانے کے لئے فوری کارروائی نہ کی گئی تو اس کے خطرات چھا جائیں گے۔ڈاکٹر فاروق نے ایک اچھی ساختہ سیاحتی سرکٹ بنانے کی اہمیت پر زور دیا جس میں شیو کھوری، اتربہنی – پورمنڈل، پٹنی ٹاپ، مانسر، باغ بہو، سچیت گڑھ بارڈر کے ساتھ ساتھ ڈوڈہ ،کشتواڑ-بھدرواہ اور کٹھوعہ کے مختلف سیاحتی مقامات جیسے سیاحتی مقامات شامل ہوں۔ انہوں نے ایک ایسے سفر نامے کی ضرورت پر زور دیا جو خطے میں طویل قیام اور معاشی سرگرمیوں میں اضافہ کی حوصلہ افزائی کرے۔انہوں نے کہا کہ ’’اسٹریٹجک اقدامات کو نافذ کرنے اور مانسر جھیل جیسے ان پوشیدہ جواہرات کو فروغ دے کر، ہم خطے کے لئے پائیدار اقتصادی ترقی اور خوشحالی کو یقینی بنا سکتے ہیں۔‘‘