عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر //ستلج جل ودیوت نگم(SJVN) گرین انرجی نے کہا ہے کہ اس نے جموں اینڈ کشمیر پاور کارپوریشن لمیٹڈ کے ساتھ 300 میگاواٹ بجلی کی فراہمی کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔
ستلج جل ودیوت نگم(SJVN) مرکز اور ہماچل سرکار کے درمیان مشترکہ کمپنی ہے جو مختلف ریاستوں میں سولر پاور کے منصوبوں پر کام کرتی ہے۔کمپنی نے کہا کہ یہ 300 میگاواٹ بجلی JKPCL جموں کشمیر پائور کارپوریشن لمیٹیڈکو 1,000 میگاواٹ کے بیکانیر سولر پروجیکٹ سے فراہم کی جائے گی جسے( IREDA )انڈین رینیوایبل انرجی ڈیولپمنٹ ایجنسی کی سینٹرل پبلک سیکٹر انڈرٹیکنگ سکیم کے تحت 5,491 کروڑ روپے کی لاگت سے تیار کیا جا رہا ہے۔ اس پروجیکٹ کو ڈومیسٹک کنٹینٹ ریکوائرمنٹ موڈ کے تحت تیار کیا جا رہا ہے اور جولائی 2024 تک اسے شروع کرنا ہے۔ ادھر حکومت نے گھریلو صارفین کیلئے ایمنسٹی سکیم کو مزید ایک سال تک 31.03.2025 بڑھا دیا ہے۔ مذکورہ توسیع اس کے اجرا کے لیے مجاز اتھارٹی کے ذریعے منظوری کی گئی ہے۔ تاہم محکمہ خزانہ کی طرف سے دی گئی توسیعی منظوری درج ذیل شرائط کے ساتھ مشروط ہے جو پہلے سے بیان کی گئی ہیں۔محکمہ تمام اہل صارفین کا احاطہ کرتے ہوئے بقایا جات کی مکمل وصولی کو یقینی بنائے گا۔محکمہ ان صارفین کے کنکشن منقطع کرے گا جو اسکیم سے فائدہ نہیں اٹھاتے اور بجلی کے واجبات ادا کرنے میں ناکام رہتے ہیں۔مقررہ بارہ (12) ماہ کی مدت کے اندر بقایا واجبات کی ادائیگی میں ناکامی ڈیفالٹر صارف کے خلاف جرمانہ اور قانونی کارروائی کو مدعو کرے گی۔مستقبل میں کسی پاور ایمنسٹی اسکیم پر غور نہیں کیا جائے گا۔محکمہ ایف ڈی کو ماہانہ بنیادوں پر اسکیم کے تحت کی گئی وصولیوں سے آگاہ کرے گا۔ محکمہ، جے پی ڈی سی ایل اور کے پی ڈی سی ایل ایم ایچ اے/ایم او ایف کے ساتھ وابستگی کے مطابق اے ٹی سی کے نقصانات کو کم کرنے کے لیے نقصان میں کمی، میٹرنگ اور توانائی کے آڈٹ کے اقدامات کو بھرپور طریقے سے نافذ کرتے ہیں۔