جموں کشمیر میں اگلے ماہ اتحادی حکومت بنے گی انڈیا بلاک ریاستی حیثیت کی بحالی کو یقینی بنائیگا:راہل

زاہد بشیر +عارف بلوچ

گول +ڈورو//کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے بدھ کو دعویٰ کیا ہے کہ حال ہی میں ہوئے لوک سبھا انتخابات کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی اپنا اعتماد کھو چکے ہیں اور وہ وقت دور نہیں جب ان کی حکومت ہٹا دی جائے گی۔ بانہال اور ڈورو اسمبلی حلقوں میں دو انتخابی ریلیوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے دعوی کیا کہ مرکزی حکومت کو پی ایم مودی، وزیر داخلہ امیت شاہ اور ان کے کارپوریٹ دوست چلا رہے ہیں۔

 

اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ جی ایس ٹی کے نفاذ اور نوٹ بندی سے چھوٹے کاروباروں کے مفادات کو نقصان پہنچا ہے کیونکہ حکومت دو ارب پتیوں کے لیے کام کر رہی ہے۔گاندھی نے کہا”مجھے مودی کے کارپوریٹ دوستوں اڈانی اور امبانی کا نام نہ لینے کو کہا گیا تھا اس لیے میں ان کے لیے A1 اور A2 جیسے القاب استعمال کر رہا ہوں۔ یہ حکومت ‘ہم دو، ہمارے دو’ جیسی ہے – مودی اور شاہ، اور امبانی اور اڈانی – یہ چار دراصل حکومت چلا رہے ہیں،” ۔کانگریس لیڈر نے الزام لگایا کہ جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت کو “دو ارب پتیوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے” آئین کے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد “چھین لیا گیا”۔گاندھی نے انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے دعوی کیا کہ جموں و کشمیر کی صورتحال ملک کے باقی حصوں سے بدتر ہے کیونکہ یہاں بے روزگاری کی شرح سب سے زیادہ ہے اور حکومت نے نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے کچھ نہیں کیا ہے۔

 

انہوں نے دعوی کیا کہ پی ایم مودی کا اعتماد اس وقت گر گیا جب اپوزیشن پارٹیاں ہندوستانی بلاک کی چھتری کے نیچے انہیں چیلنج کرنے کے لیے اکٹھی ہوئیں۔سینئر کانگریس لیڈر نے کہاکہ ہم نے مودی کو نفسیاتی طور پر ختم کر دیا ہے۔ میں پارلیمنٹ میں ان کے سامنے بیٹھا ہوں اور میں جانتا ہوں کہ ان کا اعتماد ختم ہو گیا ہے اب تھوڑا وقت رہ گیا ہے، ہم مودی اور بی جے پی کو حکومت سے ہٹا دیں گے، ۔انہوں نے کہا”ہم خطے میں ریاست کی واپسی کو یقینی بنائیں گے، چاہے بی جے پی چاہے یا نہ کرے۔ ہم ریاست کی بحالی کو یقینی بنانے کے لیے انڈیا اتحاد کے بینر تلے حکومت پر دبا ڈالیں گے‘‘۔انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر کے کام کاج کا ماضی کے بادشاہوں سے بھی موازنہ کیا اور کہا کہ ملک نے ان کی جگہ 1947 میں جمہوری طور پر منتخب حکومت لے لی۔یہاں جموں و کشمیر میں ایک بادشاہ بیٹھا ہے جس کا نام ایل جی ہے جو آپ کی دولت لے رہا ہے اور باہر سے ٹھیکیداروں کو لا کر لوگوں کو دے رہا ہے جو فائدہ اٹھا رہے ہیں۔”ہمارا پہلا قدم جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت کو بحال کرنا ہوگا ایک بات یاد رکھیں، انتخابات کے بعد کانگریس پارٹی کی اتحادی حکومت بننے والی ہے اور یہ یقینی ہے اور ہونے والی ہے۔”انہوں نے مزید کہا کہ کانگریس نے اپنے قومی منشور میں وعدہ کیا ہے کہ تمام سرکاری اسامیوں کو پر کیا جائے گا اور امیدواروں کی عمر 40 سال تک بڑھا دی جائے گی اس کے علاوہ یومیہ اجرت والوں کو بھی باقاعدہ بنایا جائے گا۔زیر تعمیر بجلی کے منصوبوں کا ذکر کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں پیدا ہونے والی بجلی مقامی آبادی کے مصائب کی قیمت پر باہر برآمد کی جاتی ہے اور بغیر کسی مہنگے بل کے بجلی کی فراہمی کو یقینی بناتے ہوئے انصاف کی یقین دہانی کرائی۔