سرینگر// انسداد بدعنوانی ادارے’’ اینٹی کورپشن بیورو‘‘ نے جموں کشمیر بنک قرضہ گھپلے میں3افراد کے خلاف چارج شیٹ پیش کیا ہے۔ بیورو نے جمعہ کے روز جموں و کشمیر بینک کے دو افسراں سمیت 3 افراد کے خلاف 270 کروڑ روپے کے قرض کی دھوکہ دہی کے معاملے میں چارج شیٹ داخل کی۔ اے سی بی کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا’’ اے سی بی نے جموں و کشمیر بینک قرضہ فراڈ کیس میں جے اینڈ کے بینک ، انسل پلازہ برانچ ، نئی دہلی کے سابق منیجر راکیش کمار کھریال اور کلدیپ گپتا ، امان ہاسپیلٹی پرائیویٹ لمیٹڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر راج سنگھ گہلوت کے خلاف چارج شیٹ پیش کیا‘‘۔انہوں نے کہا کہ جولائی 2019 میں قومی دارالحکومت میں جے اینڈ کے بینک کے انسل پلازہ برانچ سے میسرز امان ہاسپلیٹی پرائیویٹ لمیٹڈ ، نئی دہلی کے ذریعہ حاصل کردہ قرضوں میں مالی بے ضابطگیوں کے الزامات کی تحقیقات کے لئے ایک مقدمہ درج کیا گیا تھا۔"ترجمان نے کہا’’"یہ الزام لگایا گیا تھا کہ جے اینڈ کے بینک انسل پلازہ برانچ کے افسران نے اس فرم کو کروڑوں روپے مالیت کا قرض دیا اور مذکورہ فرم کے ساتھ مل کر ، منظور شدہ قرضوں کی رقوم کو این پی اے قرار دیا تاکہ ایک دفعہ تصفیہ کرنے میں فرم کو سہولت فراہم کرکے فائدہ دیا جائے۔‘‘انہوں نے کہا کہ فرم نے بظاہر دہلی میں ایک فائیو اسٹار ہوٹل کی تعمیر کے لئے قرض حاصل کیا تھا جس کی لاگت کا تخمینہ 866.89 کروڑ روپے ہے لیکن تفتیش سے معلوم ہوا ہے کہ قرضوں کو دوسرے بہت سے مقاصد کے لئے موڑ دیا گیا اور قرضط لینے والے راج سنگھ گہلوت نے اس کا غلط استعمال کیا ۔انہوں نے مزید کہا’’تفتیش نے ثابت کیا ہے کہ پہلے مرحلے میں ٹرم لون کے طور پر منظور شدہ 100 کروڑ میں سے میسرز اے ایچ پی ایل کو 35 کروڑ روپے کی رقم راج سنگھ گہلوت نے کسی اور کام کیلئے منتقل کی تھی‘‘۔ ترجمان نے کہا ، گہلوت نے جعلی کمپنیوں کے ذریعہ بینک افسراں اور دیگر ساتھی ملزموں کے ساتھ مل کر اور دوسرے بینکوں کے ذریعہ ، بینک کو 35 کروڑ روپے کی دھوکہ دہی کی تھی۔ترجمان نے مزید کہا’’جموں وکشمیر بینک کے افسراں کے ذریعہ غیرقانونی طور پر’’ او ٹی ایس‘‘ میں داخل ہونے کے الزامات کے علاوہ باقی منتقل کی گئی رقم کے بارے میں مزید تفتیش جاری ہے۔