عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// بیشتر ایگزٹ پولز میںنیشنل کانفرنس کانگریس اتحاد کو جموں و کشمیر کے اسمبلی انتخابات میں واضح فاتح کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ کانگریس-این سی اتحاد کو برتری حاصل ہوگی لیکن وہ جادوئی نمبر سے پیچھے دکھائی دے رہی ہے۔ بی جے پی مرکز کے زیر انتظام علاقے میں حکومت بنانے کے لیے پر امید ہے۔ جبکہ نیشنل کانفرنس نے ایگزٹ پولز کو صرف ٹائم پاس قرار دیا ۔
ایگزٹ پول
کئی ایگزٹ پولز نے این سی کانگریس اتحاد کو برتری دی ہے اور پیش گوئی کی ہے کہ علاقائی پارٹی جموں و کشمیرمیں واحد سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھر سکتی ہے۔سی-ووٹر-انڈیا ٹوڈے سروے نے این سی-کانگریس اتحاد کے لئے 40-48 سیٹوں کی پیش گوئی کی ہے اور 90 رکنی جموں و کشمیر اسمبلی میں بی جے پی کو 27-32 سیٹوں پر رکھا ہے۔دینک بھاسکر نے این سی-کانگریس اتحاد کو 35-40 اور بی جے پی کو 20-25 پر نشستیں دینے کی رائے ظاہر کی ہے۔پیپلز پلس نے بی جے پی کو 23-27 سیٹیں دی ہیں جبکہ اسکے مقابلے میں این سی- کانگریس اتحاد کو 46-50 سیٹوں کے ساتھ رکھا ہے۔ ریپبلک-گلستان نے بی جے پی کو 28-30 نشستیں دینے کی بات کی ہے جبکہ اسکے مقابلے میں این سی-کانگریس کی تعداد 31-36 پر رکھی ہے۔مختلف پولز میں پی ڈی پی کو 5 سے 12 سیٹوں پر کامیابی حاصل کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے، جبکہ دیگر امیدواروںکو 4-16 سیٹوں آسکتی ہیں۔اسمبلی انتخابات کے نتائج کا اعلان 8 اکتوبر کو کیا جائے گا۔
نیشنل کانفرنس
سابق وزیر اعلی نے X پر لکھا”میں حیران ہوں کہ چینلز خاص طور پر حالیہ عام انتخابات کی ناکامی کے بعد ایگزٹ پولز سے پریشان ہیں، میں چینلز، سوشل میڈیا، واٹس ایپ وغیرہ پر ہونے والے تمام شور کو نظر انداز کر رہا ہوں کیونکہ 8 اکتوبر کو اہم نمبرز ہی سامنے آئیں گے، باقی صرف ٹائم پاس ہے،”۔
بی جے پی
ایگزٹ پول کی پیش گوئیوں پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے، بی جے پی کے صدر رویندر رینہ نے کہا کہ ان کی پارٹی نے اپنی پوری طاقت کے ساتھ اسمبلی انتخابات میں حصہ لیا۔انہوں نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ 8 اکتوبر کو نتائج آنے پر بی جے پی واحد سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھرے گی۔رینہ نے کہا کہ بی جے پی کی قیادت جس میں وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ امیت شاہ اور پارٹی صدر جے پی نڈا شامل تھے، نے پارٹی کے لیے مہم چلائی اور لوگوں کی زبردست حمایت حاصل کی۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی 8 اکتوبر کو جیت کر ابھرے گی اور حکومت سازی پر کام شروع کر دے گی، ہم نے اپنے زور پر الیکشن لڑا،ہمارا ہدف عوام کی آشیرواد سے الیکشن جیتنا ہے اور ہم شاندار فتح حاصل کریں گے۔
کانگریس
جموں و کشمیر کانگریس کے صدر طارق حمید قرہ نے کہا کہ کانگریس-این سی اتحاد مرکز کے زیر انتظام علاقے میں اگلی حکومت بنانے کے لیے آرام دہ پوزیشن میں ہے۔قرہ نے کہا”یہ انتخاب بنیادی طور پر بی جے پی کو اقتدار کے گلیاروں سے دور رکھنے، ریاست کی بحالی کے ساتھ ساتھ زمین اور ملازمتوں کی ضمانتوں کے لیے تھا، میں(کانگریس-این سی)اتحاد کو حکومت بنانے کے لیے آرام دہ پوزیشن میں دیکھ رہا ہوں‘‘ ۔انہوں نے کہا کہ عوام کا مینڈیٹ “تقسیم کرنے والی قوتوں اور نفرت پھیلانے والوں” کے خلاف حکومت کی تشکیل ہے۔قرہ نے کہا”لوگوں نے اپنی حقیقی شکایات کے ازالے کے لیے ووٹ دیا کیونکہ انہوں نے گزشتہ 10 سالوں میں راج بھون اور سول سیکرٹریٹ دونوں میں بادشاہوں کی طرح کام کرنے والے اقتدار کے اعلیٰ افسران کے ساتھ بہت زیادہ نقصان اٹھایا۔ بی جے پی کو لوگوں کو یہ بتانے کی ضرورت ہے کہ انہوں نے پچھلے 10 سالوں میں کیاکیا ہے۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو این سی اور کانگریس پر دہشت گردی کے احیا کا الزام لگانے کا کوئی اخلاقی حق نہیں ہے اور کہا کہ ہر کوئی جانتا ہے کہ دہشت گردی کشمیر سے پرامن جموں خطہ میں منتقل ہوئی ہے۔ پچھلے 10 سالوں میں صرف گول پوسٹ ہی بدلی ہے۔
پی ڈی پی
پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی)نے کہا کہ ایگزٹ پول قابل اعتماد نہیں ہیں اور حکومت سازی کے بارے میں بات کرنا قبل از وقت ہے۔پی ڈی پی کے سینئر لیڈر نعیم اختر نے بتایا”ہم نے دیکھا ہے کہ ایگزٹ پول قابل اعتماد نہیں ہیں، گنتی کے اختتام پر آنے والی تعداد کیا ہوگی، اہمیت رکھتی ہے‘‘۔یہ پوچھے جانے پر کہ کیا ضرورت پڑنے پر پی ڈی پی این سی-کانگریس اتحاد کی حمایت کرے گی، اختر نے کہا کہ اس پر تبصرہ کرنا قبل از وقت ہے۔انہوں نے مزید کہا”ہو سکتا ہے انہیں ہمارے تعاون کی ضرورت بھی نہ ہو، آخر میں اس معاملے پر پارٹی فیصلہ کرے گی، ہم اب بھی انڈیا بلاک کا حصہ ہیں، ہم کہیں نہیں گئے ہیں، “۔