عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ ان کی حکومت نے جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت کی بحالی کے لیے’پختہ وعدہ‘ کیا ہے اور وہ اس پر قائم رہے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ مرکز صحیح حالات پیدا کرنے کے لئے بہت محنت کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ سرینگر میں ریکارڈ ووٹر ٹرن آؤٹ ’سب سے زیادہ خوش کن چیزوں‘ میں سے ایک ہے جسے انہوں نے اپنے دور اقتدار میں دیکھا ہے۔ مودی نے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگوں نے خطے میں جمہوریت کو بڑھانے کیلئے این ڈی اے حکومت کے عزم کو دیکھا ہے۔
ایک خبررساں ادارے کوانٹرویو میں کہا کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی کے ذریعے آج ہم نے نہ صرف جموں و کشمیر کے لوگوں کے خوابوں اور امنگوں کو عملی جامہ پہناتے ہوئے دیکھا ہے بلکہ کسی بھی جمہوریت کے انتخابات میں سب سے بڑے تہوار میں حصہ لینے کے لئے ان کے جوش و خروش کو بھی دیکھا ہے۔انہوں نے کہا کہ سری نگر میں ووٹنگ کا فیصد، جو کبھی ہر قسم کے بنیاد پرست عناصر کا گڑھ ہوا کرتا تھا، کئی دہائیوں میں سب سے زیادہ ووٹ ڈالنے کا مشاہدہ کررہا ہے۔انہوںنے کہاکہ گزشتہ پانچ سالوں میں جموں و کشمیر نے جو ترقی کی ہے، اس سے مجھے بہت اُمید ملتی ہے کہ ہم ریاست کی بحالی کے صحیح راستے پر گامزن ہیں۔ مودی کاکہناتھاکہ ہم رونما ہونے والی مثبت تبدیلیوں کو ادارہ جاتی بنانا چاہتے ہیں اور حاصل ہونے والے فوائد کو ناقابل واپسی بنانا چاہتے ہیں تاکہ خطے کے لوگوں کو کبھی بھی ان مشکل سالوں کا مشاہدہ نہ کرنا پڑے جو نسلوں کو برداشت کرنا پڑا۔انہوںنے مزید کہاکہ ہم ایک ایسا جموں و کشمیر بنانا چاہتے ہیں، جہاں تشدد تاریخ ہو، خوشحالی مقدر ہو، یہ کشمیر کے لیے ہماری طویل مدتی حکمت عملی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ سپریم کورٹ نے خطے میں اسمبلی انتخابات کیلئے ایک تاریخ مقرر کی ہے اور الیکشن کمیشن کو اعلیٰ ترین عدالت کی ہدایات پر عمل کرنے کا پابند بنایا گیا ہے اور یہ اندازہ لگانے کے لیے بہترین ادارہ ہے۔