عظمی نیوزسروس
سرینگر//جموں وکشمیر کے نائب وزیر اعلی سریندر کمار چودھری نے ریاستی درجے کی بحالی کو ناگزیر قرار دیتے ہوئے کہاکہ ہمیں پوری امید ہیں کہ رواں پارلیمنٹ سیشن کے دوران ہی مرکزی حکومت اس پر فیصلہ لے گی۔ سری نگر میں پارٹی ہیڈ کواٹر پر عوامی وفود اور پارٹی کارکنوں سے ملاقات کے دوران سریندر چودھری نے کہا کہ جب سے عمر عبداللہ کی سربراہی میں عوامی حکومت معرضِ وجود میں آئی ہے، انتظامیہ نے متحرک کردار ادا کرنا شروع کیا ہے اور مختلف شعبہ جات میں بہتری آ رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ عوامی حکومت کے قیام سے قبل دس برسوں کے دوران عوام کو شدید مشکلات کا سامنا تھا، ان کی کہیں شنوائی نہیں ہوتی تھی اور ہر فیصلہ عوام مخالف نوعیت کا ہوتا تھا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ گزشتہ آٹھ ماہ کے دوران حکومت نے سماجی بہبود، پسماندہ طبقات کی امداد، بنیادی ڈھانچے کی بہتری اور روزگار کے مواقع فراہم کرنے جیسے اہم شعبوں پر توجہ مرکوز کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے بے روزگاری کے خاتمے کیلئے بھی اہم اقدامات اٹھائے ہیں، جن میں سرکاری محکموں کی خالی آسامیوں کو پر کرنے کیلئے جموں و کشمیر پبلک سروس کمیشن اور سروس سلیکشن بورڈ کو ہدایت دی ہے۔ریاستی درجہ کی بحالی کے حوالے سے سریندر چودھری نے امید ظاہر کی کہ موجودہ پارلیمنٹ سیشن میں جموں و کشمیر کو اس کا ریاستی درجہ واپس دیا جائے گا۔جے کے این ایس کے مطابق نائب وزیر اعلی سریندر چودھری نے کہا کہ موجودہ انتظامیہ ماضی کی حکومتوں کی کئی حساس فائلوں کا جائزہ لے رہی ہے اور خبردار کیا ہے کہ ان کی خاموشی کو کمزوری کی علامت کے طور پر نہ دیکھا جائے۔ نائب وزیراعلیٰ سریندر چودھری نے کہاکہ ہم پچھلے آٹھ،نومہینوں سے فائلوں کودیکھ رہے ہیں۔انہوںنے کہاکہ اگر کچھ غلط ہوا ہے تو عوام کے سامنے لائیں گے۔ سریندر چودھری نے مزیدکہاکہ ہماری خاموشی ہماری کمزوری نہیں بلکہ دہلی کیساتھ تعلقات برقرار رکھنے کی کوشش ہے۔ لیکن اگر ضرورت پڑی تو ہم حقائق کے ساتھ بات کریں گے ۔انہوں نے شفافیت، خاص طور پر انتخابی معاملات میں حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔ نائب وزیر اعلی نے جموں و کشمیر میں بی جے پی کے11 سالہ حکمرانی پر سوال اٹھایا۔ انہوںنے کہاکہ کیا عسکریت پسندی رک گئی؟ کیا بدعنوانی ختم ہوئی؟ اگر ایسا ہے تو، دفعہ 370 اور35A کو ختم کرنے کے بعد بھی پلوامہ اور دیگر واقعات کیوں ہوئے؟۔ نائب وزیر اعلی نے کہا کہ آرٹیکل 370 مہاراجہ ہری سنگھ کے دور میں دیا گیا تھا، سیاسی لیڈروں نے نہیں۔ انہوںنے کہاکہ ہماری زمینوں اور ملازمتوں کو باہر کے لوگوں سے بچانے کیلئے پابندیاں لگائی گئی تھیں۔ یہاں تک کہ مہاراجہ کرن سنگھ نے بھی یہ کہا تھا۔نائب وزیر اعلی سریندر چودھری نے کہا کہ اگر کوئی ہم سے ہماری زندگی پیار سے مانگے گا تو ہم دیں گے لیکن ہماری خاموشی کو چیلنج نہ کریں اگر ہم بولنا شروع کر دیں تو ہم سب کچھ بتا دیں گے۔