عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// حق اطلاعات(آر ٹی آئیٌ) کے تحت سرکاری طور پر کہا گیا ہے کہ، جموں کشمیر میں اس وقت کل 12,062 جنرل پراویڈنٹ(ی پی)فنڈ نکالنے کے دعوے زیر التوا ہیں۔سرکاری طور پر کہا گیا ہے کہ ان میں سے 7,359 دعوے تین ماہ سے زائد عرصے سے کلیئرنس کے منتظر ہیں، حالانکہ بہت سے معاملات کی انتظامی منظوری پہلے سے موجود ہے۔ حکام تاخیر کی وجہ طریقہ کار کے مسائل کو نہیں بلکہ ٹریجری کی سطح پر فنڈز کی کمی کو قرار دیتے ہیں، جس کی وجہ سے ملازمین فوری مالی ضروریات کے دوران اپنی بچت تک رسائی حاصل کرنے سے قاصر رہتے ہیں۔ٹریجری ریکارڈز سے اس سنگین مسئلہ کی عکاسی ہورہی ہے۔ اس میں اس بات کی نشاندہی کی گئی ہے کہ 3 مارچ 2025 تک 121 ٹریجریوں میں 3,464.35 کروڑ روپے کی واجبات زیر التوا تھیں۔ اس میں جی پی فنڈ بلوں میں 1,803.37 کروڑ روپے، گریچیوٹی میں 1,049.27 کروڑ روپے، چھٹی کی تنخواہ میں 388.22 کروڑ روپے، اور 223.69 کروڑ روپے کمیوٹیشن میں شامل ہیں۔اعداد و شمار سسٹم کے اندر بڑھتے ہوئے مالیاتی تنا ئو کی طرف اشارہ کرتے ہیں، جس سے محکمہ خزانہ کی مالیاتی منصوبہ بندی اور فنڈ مینجمنٹ کے بارے میں خدشات بڑھ رہے ہیں۔