عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//پی ڈی پی ایم ایل اے وحید پرہ نے بدھ کو کہا کہ جموں و کشمیر میں جہاں اسمبلی انتخابات خاموشی، خوف اور گھٹن کو ختم کرنے کے لیے لڑے گئے، وہیں مرکز کے زیر انتظام علاقے میں سوشل میڈیا پر نظر رکھنے اور اسے محدود کرنے کے لیے تازہ احکامات جاری کیے گئے۔انہوں نے X پر ایک پوسٹ میں کہا”جموں و کشمیر میں الیکشن خاموشی، خوف اور گھٹن کو ختم کرنے کے لیے لڑا گیا تھا۔ لوگوں نے کنٹرول کے لیے ووٹ نہیں دیا، انہوں نے وقار کو ووٹ دیا، اور بغیر کسی خوف کے بولنے کے حق کے لیے، نہ کہ میڈیا کو ختم کرنا تھا، سوشل میڈیا پر کنٹرول کی پالیسی کیلئے‘‘۔پرہ نے کہا”ابھی تک، سوشل میڈیا کی نگرانی اور پابندی کے تازہ احکامات صرف جموں اور کشمیر میں ہی جاری کیے جا رہے ہیں، ہندوستان میں کہیں بھی نہیں،” ۔وہ محکمہ اطلاعات اور تعلقات عامہ کی طرف سے شروع کی گئی تازہ مشق پر تبصرہ کر رہے تھے، جس میں پورٹل چلانے والے افراد یا پورٹلز سمیت کسی بھی میڈیا آئوٹ لیٹ کے لیے کام کرنے والے افراد کی تفصیلات طلب کی گئیں۔حکام نے بتایا کہ یہ اقدام جعلی خبریں پھیلانے اور بلیک میلنگ جیسی بددیانتی کا سہارا لینے والے افراد کو ختم کرنے کی مہم کا حصہ ہے۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ صحافیوں اور پولیس کے عوامی اظہار کو دھمکانے کے بہانے ” نگرانی” کا استعمال کرتے ہوئے “بیانات پر قابو پانے، سچائی کو دبانے اور جموں و کشمیر کو مزید نگرانی میں گھسیٹنے” کے پریشان کن ارادے کو بے نقاب کرتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ “جموں و کشمیر کھلے پن کا مستحق ہے، ظلم کا نہیں، شفافیت کا، نشانہ بنانے کا نہیں۔ یہ الیکشن اعتماد اور وقار کی بحالی کے لیے لڑا گیا تھا، نہ کہ ایک خاموشی کو دوسری خاموشی سے بدلنے کے لیے”۔