عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//جے اینڈ کے سروس سلیکشن ریکروٹمنٹ بورڈ (جے کے ایس ایس آر بی)نے جے کے پی کانسٹیبل ٹیلی کمیونیکیشن کے امتحان ، جس کا نتیجہ حال ہی میں اعلان کیا گیا تھا، میں “تنازعات” پر بورڈ کے خلاف لگائے گئے الزامات کی تحقیقات کے لیے ایک انکوائری کا حکم دیا ہے۔ ایس ایس بی کی چیئرپرسن اندو کنول چِب نے کہا کہ بورڈ نے الزامات کی تحقیقات کے لیے انکوائری کا حکم دیا ہے۔انہوں نے مزید کہا”ممبران کو ٹاسک دیا گیاہے اور ہم نے ان سے کہا ہے کہ وہ اس معاملے کو بہت گہرائی سے دیکھیں،ہم نے انہیں معاملے کی انکوائری کرنے کے لیے ایک خاص وقت دیا ہے، “آئیے دیکھتے ہیں کہ اس سے کیا نکلتا ہے،” ۔قبل ازیں، پولیس کانسٹیبل ٹیلی کمیونیکیشن اور فوٹوگرافی کے امتحانات کے خواہشمندوں نے بے ضابطگیوں کا الزام لگاتے ہوئے سنگین خدشات کا اظہار کیا اور بورڈ کے ذریعہ انتخابی عمل کی شفافیت پر سوال اٹھایا۔امیدواروں نے کہا کہ ٹیلی کمیونیکیشن اور فوٹوگرافی کے امتحانات میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کچھ امیدواروں نے خراب کارکردگی کا مظاہرہ کیا جس میں کچھ امیدواروں کو پہلے جے کے پی (ایگزیکٹیو/آرمڈ/ایس ڈی آر ایف) پیپر میں نمبر دیئے گئے تھے۔چِب کے مطابق، کانسٹیبل (ایگزیکٹیو، آرمڈ، اور ایس ڈی آر ایف) کے عہدوں کے لیے امتحانات یکم دسمبر کو 20 اضلاع میں 856 مقامات پر ہوئے۔ مجموعی طور پر 2,62,863 امیدواروں نے امتحان دیا۔ایس ایس آر بی کے چیئرپرسن کے مطابق، 1,67,609 درخواست دہندگان نے کانسٹیبل(ٹیلی کمیونیکیشن)کی پوزیشن کے لیے 8 دسمبر کو امتحان دیا، اور 1,28,663 افراد نے کانسٹیبل (فوٹو گرافی)کے لیے 22 دسمبر کو ہوئے امتحان میں حصہ لیا۔ چِب نے کہا، “1 دسمبر، 8 دسمبر اور 22 دسمبر کو ہونے والے کانسٹیبلز(ہوم ڈیپارٹمنٹ) )کی4002اسامیوں کے لیے کل 5,59,135 امیدوار امتحانات میں شریک ہوئے‘‘۔یہ امتحان آٹھ سال کے بعد منعقد ہوا جس کی وجہ سے کچھ امیدوار زیادہ عمر کے ہو گئے اور درخواست دینے کے لیے نااہل ہو گئے۔یہ امتحان جموں و کشمیر پولیس میں کانسٹیبل کے 4002 عہدوں کو بھرنے کے لیے منعقد کیا گیا تھا۔یہ امتحان سخت حفاظتی انتظامات کے تحت منعقد کیا گیا جس میں ویڈیو گرافی اور فریسکنگ سپر کی تعیناتی شامل ہے۔