عظمیٰ نیوزسروس
جموں//کانگریس نے روزگار کے بارے میں جھوٹے دعوے کرنے پر بی جے پی کو نشانہ بنا تے ہوئے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ جموں و کشمیر میں گزشتہ 45سال میں سب سے زیادہ بے روزگاری ہے اور بی جے پی کے دور حکومت میں ملک میں دوسرے نمبر پر بے روزگاری کی شرح ہے۔ پی سی سی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اے آئی سی سی کی نیشنل میڈیا کوآرڈینیٹر ڈولی شرما اور اے آئی سی سی میڈیا کوارڈی نیٹر انچارج جموں اونیکا مہروترا نے کہا کہ جموں و کشمیر کو بدترین بے روزگاری کا سامنا ہے کیونکہ وہاں تقریباً 25 لاکھ بے روزگار نوجوان نوکریوں کے خواہاں ہیں۔مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر اور ایل جی منوج سنہا کے جھوٹے دعووں کا مقابلہ کرتے ہوئے، ڈولی شرما نے کہا کہ پی ایل ایف ایس کے اعداد و شمار کے مطابق، جموں و کشمیر آج بے روزگاری کے معاملے میں ملک میں دوسرے نمبر پر ہے جس کی بے روزگاری کی شرح 28.2 فیصد ہے,ہماری نوجوان بہنیں بدترین بے روزگاری کا سامنا کر رہی ہیں، کیونکہ ان کی بے روزگاری کی شرح 48.6فیصد ہے جو کہ ملک میں سب سے زیادہ ہے، 2019سے اب تک مختلف سرکاری محکموں میں 65فیصد سرکاری اسامیاں خالی پڑی ہیں، جب کہ اس عرصے کے دوران یوٹی میں بھرتی کے کئی گھوٹالے ہوئے۔جے کے پی سی سی کے سینئر نائب صدر اور ترجمان اعلیٰ رویندر شرما نے کہا کہ ان کے دور حکومت میں بڑھاپے، معذور اور بیوائیں خوفزدہ نہیں تھیں اور انہیں معمولی پنشن کے لیے سڑکوں پر احتجاج کرنے پر مجبور کیا گیا تھا۔ پاور ٹیکس، سمارٹ میٹر، واٹر ٹیکس، غریبوں کو زمینوں سے بے دخل کرنے، ان کی پناہ گاہوں کو مسمار کرنے اور دیگر کئی عوام دشمن فیصلے کیے گئے اور لوگ چیخ و پکار کر رہے ہیں لیکن کسی نے ان کی بات نہیں سنی، اس لیے بہتر ہے کہ وہ استعفیٰ دے دیں۔این سی کے ساتھ سیٹوں کی تقسیم کے لئے کانگریس پر بی جے پی کے حملے کا مقابلہ کرتے ہوئے شرما نے بی جے پی سے سوال کیا کہ جب بی جے پی اور پی ڈی پی نے بعد میں اور این سی کے ساتھ اقتدار کا اشتراک کیا تو اس کے درمیان کیا مشترک تھا جب وہ این ڈی اے اتحاد کا حصہ تھے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی اقتدار کی خاطر کشمیر میں کئی علیحدگی پسند قوتوں کے ساتھ اتحاد کر رہی ہے۔
بی جے پی کے 10 سالہ دور میں نفرت، بے روزگاری و مہنگائی کو فروغ ملا | راہول گاندھی نے بھارت جوڑو یاترا کرکے ملک بھر میں پیار و محبت کا پیغام دیا :عمران پڑتاپ گڑھی
اشتیاق ملک
ڈوڈہ //نامور شاعر و کانگریس ممبر پارلیمنٹ عمران پرتاب گڑی نےاسمبلی حلقہ ڈوڈہ کے علاقے کاہرہ میں ایک عوامی جلسے سے مخاطب ہوتے ہوئے بھاچپا حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں پر شدید تنقید کی اور کہا کہ پچھلے دس سال کے عرصہ میں مودی حکومت نے نفرت، مہنگائی، بے روزگاری و بے کاری کے سوا کوئی کام نہیں کیا جبکہ راہول گاندھی نے نفرت کے بازار میں محبت کی دوکان کھول کر ملک بھر میں بھارت جوڑا یاترا کرکے امن بھائی چارہ و اتفاق کا نعرہ لگایا. انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے عوامی مسائل پر توجہ دینے کے بجائے اپنے مفادات کو ترجیح دی اور اقتدار حاصل کرنے کے لئے کسی بھی حد تک جاپہنچے. پرتاب گڑی نے الزام لگایا کہ بھاچپا کی پالیسیوں نے غربت، بے روزگاری، اور بنیادی خدمات کے شعبوں میں کوئی مثبت تبدیلی نہیں کی، جس سے عوام کی زندگیوں پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں. کانگریس لیڈر نے عوام کو یقین دلایا کہ ان کے امیدوار منتخب ہونے کی صورت میں وہ علاقے کی ترقی اور عوامی فلاح و بہبود کے لیے جامع اور موثر اقدامات کریں گے. انہوں نے تعلیمی نظام، صحت کے شعبے، اور بنیادی ڈھانچے کے ترقیاتی منصوبوں پر خاص زور دیا، اور کہا کہ ان کی قیادت میں عوامی مسائل کا حل تیزی سے نکالا جائے گا. جلسے میں پرتاب گڑی نے کہا کہ وقت آ گیا ہے کہ عوام اس حکومت کی ناکامیوں کا حساب لیں اور تبدیلی کے حق میں ووٹ دیں. پرتاب گڑی نے کہا کہ راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا نے مرکزی سرکار کو جموں کشمیر میں انتخابات کرانے پر مجبور کیا. انہوں نے کہا کہ اس الیکشن میں بھاچپا کو بولنے کے لیے کچھ نہیں ہے جس کی وجہ سے وہ پریشان ہوچکے ہیں، انہوں نے موجودہ حکومتی پالیسیوں کو عوام دشمن قرار دیتے ہوئے کہا کہ عوام کے پاس موقع ہے کہ وہ آئندہ انتخابات میں اپنے فیصلے کے ذریعے ایک نئی سمت کا انتخاب کریں. پرتاب گڑی نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اپنے حق رائے دہی کا استعمال بھرپور طریقے سے کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان کے ووٹ تبدیلی اور ترقی کی راہ ہموار کریں. جلسے کے اختتام پر انہوں نے عوام کا شکریہ ادا کیا اور انہیں یقین دلایا کہ کانگریس کی قیادت میں علاقے میں مثبت تبدیلی دیکھنے کو ملے گی.