جموں وکشمیر کے سیاسی اختیارات ختم کرنے کی کوشش لوگ خوش ہیں تو بی جے پی اوراس کے حمایتی مسترد کیوں؟:جے رام رمیش

عظمیٰ نیوز سروس

نئی دہلی//کانگریس نے بی جے پی این ڈی اے حکومت پر الزام لگایا کہ وہ مرکز کے زیر انتظام علاقے میں پولیٹیکل ایگزیکٹو اختیارات کی خلاف ورزی کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔سرینگر اور کٹرہ میں وزیر اعظم کا ریلیوں کیلئے جانے سے قبل کانگریس جنرل سکریٹری اورانچارج کمیونی کیشن جے رام رمیش نے ان سے تین سوالات پوچھے۔انہوں نے پوچھا کہ مرکزی حکومت کیوں جموں و کشمیر کے پولیٹیکل ایگزیکٹو کے اختیارات کی خلاف ورزی کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔رمیش نے نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ جولائی 2024 میں وزارت داخلہ نے جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ 2019 کے تحت قوانین میں ترمیم کی، جس سے پولیس اور آل انڈیا سروسز کے افسران جیسے اہم معاملات پر فیصلے کرنے اور مختلف معاملات میں قانونی چارہ جوئی کیلئے صرف اور صرف مرکزی حکومت کو منظوری دینے کا اختیار دیا گیا۔ لیفٹیننٹ گورنر (ایل جی) مقرر کیا گیا۔

انہوں نے کہا’’ جے اینڈ کے پولیٹیکل ایگزیکٹو ، پولیسنگ اور انتظامی اختیارات کو کم کرکے وزارت داخلہ نے مستقبل کی جموں و کشمیر حکومت کے اختیارات کو بہت حد تک کمزور کر دیا ہے‘‘۔انہوں نے سوال کیا کہ اگر مرکزی حکومت جموں و کشمیر کے لوگوں کو مکمل ریاست کا درجہ دینے میں مخلص ہے تو پھر وہ ریاستی حکومت کے اختیارات سے سمجھوتہ کیوں کر رہی ہے؟رمیش نے مزید پوچھا کہ اگر مرکزی حکومت کے اقدامات جموں وکشمیر عوام کو قبول ہیں تو پھر بی جے پی اور اِن کے پراکسیوں کو لوگ مسترد کیوں کر رہے ہیں۔جب بی جے پی نے 2019میں آرٹیکل 370کو بہت دھوم دھام سے منسوخ کیا، تو انہوں نے بار بار دلیل دی کہ یہ اقدامات جموں و کشمیر کے لوگوں کو قبول تھے۔ تاہم مقبولیت کا معیار یہ رہا کہ بی جے پی نے وادی کشمیر میں لوک سبھا کے انتخابات لڑنے سے انکار کر دیا، بجائے اس کے کہ اس کے پراکسیوں کے ذریعے کھڑے کیے گئے امیدواروں کی حمایت کی جائے۔انہوںنے کہا کہ تینوں پراکسیوں نے خراب کارکردگی کا مظاہرہ کیا، لوک سبھا میں صفر اسکور کیا اور صرف ایک حلقہ میں برتری حاصل کی۔ اگر مرکزی حکومت کے اقدامات مقبول ہیں، تو بی جے پی اور اس کے پراکسیوں کو جموں و کشمیر کے عوام کیوں مسترد کر رہے ہیں؟انہوں نے پوچھا کہ مرکزی حکومت جموں و کشمیر میں سرمایہ کاری کو راغب کرنے میں کیوں ناکام ہے، یہاں تک کہ لیتھیم کان کنی میں بھی؟وزیر اعظم کی حکومت نے جموں و کشمیر کے ضلع ریاسی کے سلال ہیمانا علاقے میں تقریباً 60 لاکھ ٹن لیتھیم کی دریافت کے بارے میں کافی جوش و خروش پیدا کیا تاہم حکومت سرمایہ کاروں کی طرف سے خاطر خواہ دلچسپی پیدا کرنے میں ناکام ثابت ہوئی ،لیتھیم 21ویں صدی کی سب سے زیادہ مطلوب معدنیات میں سے ہے، اور توانائی کی منتقلی میں اس کا کلیدی کردار ہے۔