عظمیٰ نیوزسروس
جموں//وزیر برائے خوراک،شہری رسدات و اَمور صارفین ستیش شرما نے کہا کہ جموں و کشمیر میں راشن کارڈوں میںاہل کنبے کے باقی اَفراد کو شامل کرنے کا کام باقاعدگی سے کیا جا رہا ہے۔وزیر موصوف ایوان میںرُکن اسمبلی بلونٹ سنگھ منکوٹیہ کے ایک سوال کا جواب دے رہے تھے۔اُنہوں نے کہا کہ جموںوکشمیرمیں 98.52لاکھ مستفیدین جن میں انتودیہ انا یوجنا (اے اے وائی)، ترجیحی گھریلو زمرہ (پی ایچ ایچ) اور نان ترجیحی گھریو زمرہ (این پی ایچ ایچ) کو پی ایم راشن یوجنا کے تحت شامل کیا گیا ہے جبکہ چنانی حلقہ میں 56,977 مستفیدین اِس سکیم سے فائدہ اُٹھا رہے ہیں۔وزیر نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر کے ٹارگٹیڈ پبلک ڈسٹری بیوشن سسٹم کے تحت موجودہ فریم ورک کے مطابق نئے فئیر پرائس شاپس (سستے راشن کی دکانیں) کھولنے پر غور کیا جا رہا ہے۔اُنہوں نے کہا کہ سب سے منتخب حکومت نے عہدہ سنبھالا ہے، اس لئے منتخب نمائندوں کو بھی شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ جموں و کشمیر میں نئی فئیر پرائس شاپوں کی ضروریات کو بہتر بنایا جا سکے جس کے لئے موجودہ فریم ورک پر نظرثانی کی ضرورت ہے ۔اُنہوں نے مزید بتایا کہ عوامی تقسیم کے نظام (پی ڈِی ایس) کے تحت خصوصاً اے اے وائی گھریلو صارفین کی کوریج کے مقررہ اہداف کو پورا کرنے کے لئے راشن کارڈوں کی علیحدگی (بِفَرکیشن) کو روک دیا گیا ہے۔یہ عمل مرکزی محکمہ خوراک و عوامی تقسیم کی ہدایات کے تحت کیا گیا ہے، جہاں فی کنبہ راشن کا کوٹہ 35 کلوگرام مقرر ہے۔وزیر برائے خوراک نے کہا کہ راشن کارڈوں کی تقسیم اور نئے راشن کارڈوں کے اجرأ کا عمل اضافی گھریلو صارفین کے لئے اضافی غذائی اجناس کا انتظام کرنے کی پیچیدگی پیدا کرے گا۔اُنہوں نے وضاحت کی کہ اس عمل سے محکمہ خوراک، شہری رسدات و اَمورِ صارفین پر اضافی بوجھ پڑے گاکیوں کہ پبلک ڈِسٹری بیوشن سسٹم کے ڈیٹا بیس کو دیگر سرکاری سکیموں میں بھی اِستعمال کیا جاتا ہے جہاں کنبہ (ہاؤس ہولڈ) کو بنیادی یونٹ سمجھا جاتا ہے۔ تاہم، اہل کنبے کے باقی اَفراد کو ان کے گھریلو راشن کارڈوں میںمستقل بنیادوں پر شامل کیا جارہا ہے ۔ اُنہوں نے مزیدبتایا کہ 2011 ء سے 2016 ء کے درمیان پیدا ہونے والے بچوں کو بھی متعلقہ کنبوں کے راشن کارڈوں میں شامل کیا گیا ہے تاکہ ان کنبوں کی خوراک کی ضروریات کو مزید بہتر کیا جا سکے۔ وزیر موصوف نے ایوان کو مطلع کیا کہ ترجیحی گھریلو (پی ایچ ایچ) زُمرے میں شمولیت کے لئے اَپنائے گئے معیارات (کریٹیریا) کو نوٹیفائی کیا گیا ہے۔اُنہوں نے مزید تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر میں پی ایم راشن یوجنا کے تحت انتودیہ انا یوجنا (اے اے وائی) زُمرے میں 8.72 لاکھ اَفراد،ترجیحی گھریلو (پی ایچ ایچ) زُمرے میں 58.10 لاکھ اَفراد،نان ترجیحی گھریلو (این پی ایچ ایچ) زُمرے میں 31.70 لاکھ افراد شامل کئے گئے ہیں جبکہ چنانی حلقہ میں اے اے وائی 2451 ، پی ایچ ایچ 31780 اور این پی ایچ ایچ 72 نفوس کے زُمروں کا احاطہ کیا گیا ہے۔اس دوران وزیر برائے خوراک، شہری رسدات و امور صارفین ستیش شرمانے ایوان کو مطلع کیا کہ محکمہ جموں و کشمیر بھر میں 1,600 نئی فیئر پرائس شاپس کھولنے پر غور کر رہا ہے۔وزیر موصوف ایوان میںرُکن اسمبلی وِجے کمار کی طرف سے اُٹھائے گئے ایک سوال کا جواب دے رہے تھے۔اُنہوںنے وضاحت کی کہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ نئی فیئر پرائس شاپوں کی ضروریات کا تعین کرنے کے لئے منتخب عوامی نمائندوں کی رائے کو بھی شامل کیا جائے گا۔وزیرموصوف نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر کے ’’ ٹارگٹیڈپبلک ڈِسٹری بیوشن سسٹم‘‘ میں مطلوبہ ترامیم کے بعد اگلے اَقدامات کئے جائیں گے۔