نیوز ڈیسک
جموں//جموں و کشمیر حکومت جوابدہی کو فروغ دے رہی ہے اور تمام محکموں میں اِی۔آفس کو اَپنانے سے عوامی خدمات کی فراہمی کے نظام میں ایک آسان، جوابدہ، مؤثر اور شفاف کاغذ کے بغیر کام کرنے کا کلچر کو بہتر بنایا ہے۔حکومت نے گذشتہ برس ستمبر میں تمام سربراہاں سے کہا کہ وہ محکمہ اِنفارمیشن ٹیکنالوجی کی مدد سے کام کرنے کے اِی ۔ آفس موڈ پر جائیں۔ تمام سربراہان کو اِنفارمیشن ٹیکنالوجی ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے وِی پی این کنکشن کی فراہمی ، ڈومین آئی ڈی (@jk.gov.in)کی تخلیق اور مقامی ایڈمنسٹریشن ا و رماسٹر ٹرینروں کی تربیت سے ضروری مدد فراہم کی گئی تھی۔ اِی ۔ آفس کی عمل آوری سے فائلوں کے نمٹارے کی شرح 96 فیصد ہوگئی ہے اور 305 ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹس اَب اِی۔ آفس پر ہیں۔اِی ۔ فائلیں تمام اَفسران کے لئے قابل رَسائی ہیں۔ یہ جموںکشمیر اِنتظامیہ میں پیپر لیس مینجمنٹ کا آغاز ہے۔اِی۔ آفس ڈسپوزل اور فائلوں کو اَپ ٹیک کرنے میں جموں وکشمیر یوٹی پہلے نمبرپر ہے۔فی الحال فیڈ بیک سہولیت کے ساتھ 180خدمات کو آن لائن کیا گیا ہے۔تمام سربراہان محکموں کو اِی۔آفس پورٹل پر لایا گیا ہے جبکہ جموںوکشمیر ایڈمنسٹریٹیوسروسز( جے کے اے ایس)اَفسران کی’’ سالانہ کاکردگی رپورٹس‘‘کو’ایس پی اے آر آر او ڈبلیو ‘‘پورٹل پر آن لائن موڈ میں منتقل کیا گیا ہے۔جموں و کشمیر میں اِی۔آفس سسٹم کے قیام کے بعد سول سیکرٹریٹ میں کسی بھی فائل یا ڈاک کو نہیں رکھا جا رہا ہے۔ اِس نظام سے شہریوں کو عوامی خدمات کی فراہمی میں بہتری اور سرکاری محکموں کے کام کاج میں زیادہ شفافیت آئی ہے۔مزید برآں، جموں وکشمیر مربوط شکایتی ازالے اور نگرانی نظام ( جے کے آئی جی آر اے ایم ایس ) شہریوںکی شکایتی ازالے کی خاطرچوبیس گھنٹے پلیٹ فارم فراہم کرنے کے لئے ایک اِی۔ گورننس اقدام کے طور پر تیار کیا گیا ہے ۔جموں وکشمیر مربوط شکایتی ازالے اور نگرانی نظام ( جے کے آئی جی آر اے ایم ایس ) پورٹل کو مرکزی حکومت عوامی شکایتی ازالے اور نگرانی نظام ( سی پی جی آر اے ایم ایس ) کے ساتھ مربوط کیا گیا ہے۔شہری اَپنی شکایتی ازالے کے لئے ’’ ملاقات پروگرام ‘‘ کے تحت لیفٹیننٹ گورنر سے براہِ راست بات چیت کرسکتے ہیں جو جے کے شکایتی پورٹل پر درج کی گئی ہیں۔مزید برآں،اَینٹی کورپشن بیورو، مختلف محکموں اور مختلف محکموں اور اَضلاع میں تعینات محکمانہ ویجی لینس اَفسران کے درمیان ایک ’’ آن لائن ڈیپارٹمنٹل ویجی لینس آفیسرس پورٹل ‘‘ تیار کیا گیا ہے۔اِس نظام کے دیگر اِقدامات میں تمام سرکاری ملازمین کی الیکٹرانِک یا آن لائن موڈ سے ویجی لینس کلیئر نس فراہم کرنے کے لئے ایک الیکٹرانک ویجی لینس کلیئر نس سسٹم شامل ہے۔اِس کے علاوہ تمام محکموں میں شفافیت لانے کے لئے پی آر ایس پورٹل سے ملازمین کے پراپرٹی ریٹرن کی اِی۔ فائلنگ کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔شہری دوست اور رشوت سے پاک حکمرانی قائم کرنے کے نظرئیے سے جے کے جی اے ڈی نے ’’ ستارک ناگرک ایپ‘‘ بھی لانچ کی جس سے کوئی بھی عام شہری اینٹی کورپشن بیورو( اے سی بی) کے پاس آن لائن شکایات درج کرسکتا ہے۔خدمات اینڈ ٹو اینڈ تک ڈیجیٹائزیشن کو بڑا زور دیتے ہوئے جے اینڈ ریپڈ اسسمنٹ سسٹم ( آر اے ایس ) کو شروع کرنے والا پہلا جموںوکشمیر یوٹی بن گیا ۔ آ راے ایس کے پاس صارف دوست ڈیجیٹل فیڈ بیک میکانزم ہے جو شہریوں کو اِن کے فراہم کی جانے والی خدمات پر مؤثر فیڈ بیک فراہم کرنے کے قابل بناتا ہے ۔ایس ایم ایس اور ویب لنک سے اِس طرح شفافیت اور جواب دہی میں اِضافہ ہوتا ہے۔جموںوکشمیر کی موجودہ اِنتظامی بنیادی طور پر ’’آن دی سپاٹ ‘‘ شکایتی اَزالے ، عوام کو اشیاء اور خدمات کی فوری فراہمی اور عوام پر مبنی پروجیکٹوں کی ’’ آن دی گرائونڈ ‘‘ پر تیزی سے عمل در آمد پر توجہ مرکوز کر رہی ہے جس کا مشاہدہ کیا جارہا ہے۔غیر معمولی ترقیاتی کام اور منصوبے جو فی الحال جموں وکشمیر یوٹی میں جاری ہیں۔جموں وکشمیر اِنتظامیہ نے لیفٹیننٹ گورنر کی ہدایت پر 150 برس پرانے ’’ درباموئو‘‘ کے رواج کو مکمل طور پر اِی ۔ آفس میں تبدیل کیا جس کے تحت سری نگراور جموں میں سول سیکرٹریٹ اور دیگر ’’ موئو دَفاتر ‘‘ چھ ماہ تک کام کرتے ہیں ۔اِس فیصلے سے سالانہ 400 کروڑ روپے کی بچت ہوئی۔دریں اثنا، شہریوں کی شمولیت کے خیال کوآگے بڑھانے اور ’’ بہتر حکمرانی ‘‘ کے ہدف کو حاصل کرنے کے لئے جموں وکشمیر ’’ مائی گو‘‘ کو شروع کرنے والا پہلا یوٹی بن گیا۔وزیر اعظم نریندر مودی نے ’’مائی گو‘‘ کا آغاز 26؍ جولائی 2014ء کو کیا تھا جس کا مقصد ہندوستان کی سماجی اور اِقتصادی تبدیلی کی خاطر خیالات کے صحت مند تبادلے کے لئے ایک اِنٹرفیس بنا کر حکومت کو عام آدمی کے قریب لانا ہے۔