بلال فرقانی
سرینگر// قومی تحقیقاتی بیورو (سی بی آئی) نے منگل کو ممبئی، دہلی، جموں اور سرینگر میں متعدد مقامات پر جموں وکشمیر بینک کی جانب سے 2010 میں ممبئی میں 65,000 مربع فٹ دفتر کی جگہ خریدنے کے سلسلے میں تلاشی لی۔سی بی آئی نے جن مقامات کی تلاشی لی ہے ان میں بینک کے سابق چیئرمین حسیب درابو کی رہائش گاہیں بھی شامل ہیں۔سی بی آئی کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ تلاشیاں یکم نومبر 2021 کو جے اینڈ کے بینک کے ذریعے ممبئی میں اپنے مربوط دفتر کے لیے 180 کروڑ میں اکروتی گولڈ بلڈنگ کی 2010 میں خریداری میں بے ضابطگیوں کے الزامات پر درج ایک کیس کے سلسلے میںلی جا رہی ہیں۔جموں و کشمیر حکومت نے گزشتہ سال اس کیس کو جانچ کے لیے سی بی آئی کو بھیج دیا تھا۔ 2019 میں، جموں و کشمیر کے انسداد بدعنوانی بیورو نے بینک اور اس کے عہدیداروں کے خلاف متعدد ایف آئی آر درج کئے تھے۔سی بی آئی نے اس سے قبل ممبئی، حیدرآباد اور کولکتہ سمیت مختلف مقامات پر تلاشی لی تھی۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ “سی بی آئی کے اہلکاروں نے جے اینڈ کے بینک کے اس وقت کے چیئرمین حسیب درابو کی رہائش گاہوں کی تلاشی لی اور اس کے علاوہ بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی اسٹیٹ کمیٹی کے ممبران بھی شامل ہیں” ۔سی بی آئی نے بتایا کہ بینک کے سابق چیئرمین حسیب درابو، اس وقت کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر اے کے مہتا، اور اس وقت کے ڈائریکٹرز محمد ابراہیم شہداد اور وکرانت کٹھیالا سمیت بورڈ آف ڈائریکٹرز کی اسٹیٹ کمیٹی کے اس وقت کے اراکین کء گھروں پر بھی چھاپے مارے جا رہے تھے۔یہ الزام لگایا گیا ہے کہ بورڈ آف ڈائریکٹرز کی اسٹیٹ کمیٹی کے ارکان نے مذکورہ سودے میں سہولت فراہم کرنے کے لیے کروڑوں میں رشوت وصول کی۔ آج کے چھاپوں کے دوران ” مجرمانہ دستاویزات، متعدد بینک کھاتوں کی تفصیلات، بینک لاکر کی چابیاں اور دیگر متعلقہ دستاویزات سی بی آئی نے ضبط کرلئے”۔