عظمیٰ مانیٹرنگ ڈیسک
سری نگر//سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا کے کل وقتی ممبر اشونی بھاٹیہ نے کہا کہ بینکروں کا کام مالیاتی خواندگی کو سنجیدگی سے لینا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ جب ملک میں اتنی دولت پیدا ہو رہی ہے جموں و کشمیر کو بھی اس قومی سفر کا حصہ بنایا جانا چاہیے۔ جے کے بینک کے کارپوریٹ ہیڈکوارٹر میں ’سیکیورٹیز مارکیٹ کا جائزہ‘ عنوان پر ایک کلیدی خطبے میں اشونی بھاٹیہ نے ملک میں سیکیورٹیز مارکیٹ کا تفصیلی جائزہ دیتے ہوئے کہاکہ ہندوستان میں بازار محفوظ اور اچھی طرح سے منظم ہیں۔
دنیا کی پانچویں بڑی معیشت کے طور پر، ہماری جی ڈی پی کی قدر یعنی 310 لاکھ کروڑ روپے ملک میں کمپنیوں کے مارکیٹ کیپٹلائزیشن کے تقریباً برابر ہے، جو کہ 300 لاکھ کروڑ روپے ہے۔ اس کے علاوہ، اگر ہم بانڈ مارکیٹ اور دیگر مصنوعات کو شامل کریں، تو یہ دراصل ملک کی جی ڈی پی سے بڑا ہے۔ اس لیے جیسے جیسے ملک بڑھتا ہے اصل میں یہاں دولت پیدا ہو رہی ہے۔لیکن افسوسناک بات یہ ہے کہ اس دولت کو ملک میں یکساں طور پر تقسیم نہیں کیا جاتا۔ 300 لاکھ کروڑ روپے کی مارکیٹ کیپ کے لیے ملک میں صرف 11.4 کروڑ ڈی میٹ اکاؤنٹس ہیں جس کا اصل مطلب یہ ہے کہ ہر کوئی ملک میں ہونے والی دولت کی تخلیق میں حصہ نہیں لے رہا ہے۔جموں و کشمیر میں مالیاتی گہرائی کے لیے پیش کش کرتے ہوئے انہوں نے بینک انتظامیہ کو مشورہ دیا کہ وہ مالیاتی تعلیم کی خواندگی کو جموں اور کشمیر میں مزید گہرائی تک لے جائیں۔
انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر میں انتظامی پورٹ فولیو کے تحت اثاثے صرف 4.7 لاکھ ڈیمیٹ اکاؤنٹس اور 4.8 لاکھ فولیوز کے ساتھ صرف 5700 کروڑ روپے میں بہت کم ہیں۔ یہ جموں و کشمیر میں بڑے پیمانے پر مالی گہرائی کا مطالبہ کرتا ہے۔قبل ازیں ایم ڈی اور سی ای او بلدیو پرکاش نے ایگزیکٹو ڈائریکٹر سدھیر گپتا کے ساتھ کارپوریٹ آفس میں آنے والے معززین کا استقبال کیا۔ کلیدی خطبہ میں بینک کے جنرل منیجرز، ڈپٹی جنرل منیجرز اور دیگر سینئر افسران کے علاوہ ایم ڈی جے کے بی ایف ایس ایل اور ان کی سینئر افسران کی ٹیم نے شرکت کی۔ اس موقع پر ڈپٹی ایم ڈی اور سی بی او ایس بی آئی میوچل فنڈز ڈی پی سنگھ بھی موجود تھے۔ اپنے خطبہ استقبالیہ میں، ایم ڈی اور سی ای او نے مہمان خصوصی کا تعارف کراتے ہوئے کہاکہ اپنے تجربے اور مہارت کے خزانے کے ساتھ، بھاٹیہ ایک مکمل پیشہ ور اور عظیم ہونے کے ساتھ ساتھ ملک کے بینکاری اور مالیاتی منظر نامے کی صف اول کی شخصیات میں سے ایک ہیں۔