جموں//سرینگر میں 26اکتوبر بند ہونے کے بعد دربارمو دفاترنے سوموار کوجموں میں اپنا کام کاج شروع کیا ۔ سول سیکرٹریٹ اور دیگر دفاتر 9دِن کے ٹرانزٹ وقفے کے بعد یہاں کھل گئے۔گورنر ستیہ پال ملک سوموار کی صبح سول سیکرٹریٹ پہنچ گئے جہاں ان کے مشیروں بی بی ویاس ، کے وجے کمار اور خورشید احمد گنائی ، چیف سیکرٹری بی وی آر سبھرامنیم ، ڈی جی پی دلباغ سنگھ، انتظامی سیکرٹری، مختلف ملازمین انجمنوں کے نمائندوں اور سول سیکرٹریٹ کے ملازمین اور افسروں نے ان کا گرم جوشی کے ساتھ استقبال کیا۔گورنر نے اس موقعہ پر جموں وکشمیر پولیس کے ایک دستے کی طرف سے پیش کئے گئے گارڈ آف آنر کا معائینہ کیا ۔ مشیروں ، افسروں و ملازمین سے اُن کی خیر و عافیت دریافت کی۔بعد میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایک جواب دہ اور فعال حکمرانی دستیاب کرانے کے حکومت کے عزم کو دہرایا۔گورنر نے کشمیر وادی اور جموں خطے کے کچھ حصوں میں غیر متوقع برف باری سے پید ا شدہ صورتحال کے حوالے سے بتایا کہ انتظامیہ نے متحرک لائحہ عمل اختیار کر کے متاثرہ علاقوں میں لازمی خدمات بحال کئے ۔اُنہوں نے کہا کہ کسانوں کو کافی نقصان ہوا ہے جس کے لئے حکومت نے انہیں عبوری ریلیف دیا ہے ۔اُنہوں نے کہا کہ متاثرین کو معاوضہ دینے کے لئے تخمینہ لگایا جارہا ہے ۔اُنہوں نے کہا کہ نقصانات کا تخمینہ لگانے کا کام دو تین دنوں کے لئے اندر مکمل کیا جائے گا۔گورنر نے کہا کہ کشمیر وادی کے اکثر علاقوں میں بجلی سپلائی بحال کی جاچکی ہے اور 90 فیصد بحالیاتی کام مکمل کیا جا چکاہے۔دریں اثناء گورنر ستیہ پال ملک نے یہاں سو ل سیکرٹریٹ میں منعقدہ ایک میٹنگ کے دوران سرکاری مشینری کے کام کاج کا جائیزہ لیا۔گونر کے مشیر خورشید احمد گنائی، بی بی ویاس اور کے۔ وجے کمار، چیف سیکرٹری بی وی آر سبھرامنیم، ڈی جی پی دلباغ سنگھ، فائنانشل کمشنر مکانات و شہری ترقی کے بی اگروال، گورنر کے پرنسپل سیکرٹری امنگ نرولا، پرنسپل سیکرٹری داخلہ آر کے گوئل، پرنسپل سیکرٹری خزانہ نوین کے چودھری اور مختلف محکموں کے انتظامی سیکرٹریوں نے بھی میٹنگ میں شرکت کی۔گونر نے ریاست کے مختلف علاقوں میں بھاری برفباری سے پیدا شدہ لوگوں کے مسائل کو حل کرنے کے لئے ایک فعال نظام اختیار کرنے کے ساتھ ساتھ میوہ اُگانے واولوں کو ہوئے نقصانات کا تخمینہ لگانے کی ہدایت دی۔ انہوں نے برفباری والے علاقوں میں، سڑ ک رابطوں اور دیگر بنیادی سہولیات کی بحالی کا جائزہ لیا۔گورنر نے محکمہ تعلیم کی طرف سے تیاریوں ور امتحانات میں شامل ہونے والے طُلباء کو دی جارہی سہولیات کے بارے میں بھی جانکاری حاصل کی۔گورنر نے آئے دن رونما ہونیوالے سڑک حادثات پر تشویش کا اظہا ر کرتے ہوئے روڈ سیفٹی اقدامات پر سختی سے عمل کرنے اور خلاف ورزی کرنیوالو ں کیخلاف سخت کاروائی کرنے پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ اؤر لوڈنگ اور اؤر سپیڈنگ پر قابو پانے کے لئے بھی اقدامات کئے جانے چاہئیں۔انہوں نے کہا کہ ٹرانسپورٹ محکمہ کو نا اہل اور طبی طور کمزور ڈرائیوروں کی سکریننگ عمل میں لانی چاہئے اور انہیں سڑکو ں پر گاڑی چلانے کی اجازت نہیں دی جانی چاہئے۔گورنر نے صحت سیکڑ کا جائیزہ لیتے ہوئے آیشومان بھارت کی ریاست میں شروعات کے تعلق سے تیاریوں کا جائیزہ لیا۔چیف سیکرٹری نے اس موقعہ پر جانکار ی دی کہ یہ سکیم اس سال یکم دسمبر سے شروع کی جائے گی اور تمام نشاندہی شدہ کنبوں کو15 دسمبر2018 تک سکیم کے تحت انشورنس کؤر فراہم کیا جائے گا۔گورنر نے ریاست میں امن و قانون کی صورتحال اور کشتواڑ ضلع انتظامیہ کی طرف سے امن اور معمول کے حالات برقرار رکھنے کے اقدامات کا بھی جائیزہ لیا۔گورنر نے ریاستی انتظامی مشینری پر زور دیا کہ وہ تیز تر بنیادوں پر جوابدہی اور شفافیت کے ساتھ کام کاج عملائیں۔
غیر متوقع برفباری سے متاثرہ باغ مالکان
نقصانات کا تخمینہ لگا کر پورا معاوضہ دیا جائیگا:گورنر
جموں// گورنرستیہ پال ملک نے کہاہے کہ کسانوں کو غیر متوقع برفباری سے بہت نقصان پہنچا ہے جس کے لئے حکومت نے انہیں ریلیف فراہم کر دیا ہے اور اب نقصانات کا تخمینہ لگا یا جا رہا ہے تا کہ سماوی آفت سے متاثرین کو پورا معائوضہ دیا جا سکے ۔ انہوں نے کہا کہ ماہرین کی طرف سے نقصانات کا تخمینہ لگانے کا کام اگلے دو تین روز میں مکمل کر لیا جائے گا۔گورنر نے کشمیر وادی اور جموں خطے کے کچھ حصوں میں غیر متوقع برف باری سے پید ا شدہ صورتحال کے حوالے سے بتایا کہ انتظامیہ نے متحرک لائحہ عمل اختیار کر کے متاثرہ علاقوں میں لازمی خدمات بحال کئے ۔اُنہوں نے کہا کہ کسانوں کو کافی نقصان ہوا ہے جس کے لئے حکومت نے انہیں عبوری ریلیف دیا ہے ۔اُنہوں نے کہا کہ متاثرین کو معاوضہ دینے کے لئے تخمینہ لگایا جارہا ہے ۔اُنہوں نے کہا کہ نقصانات کا تخمینہ لگانے کا کام دو تین دنوں کے لئے اندر مکمل کیا جائے گا۔