عظمیٰ نیوز سروس
جموں// وزیر اعظم نریندر مودی کے جموں دورے کیلئے ایک کثیر سطحی سیکورٹی سیٹ پر عملدر آمد ہورہاہے اور ٹریفک ایڈوائزری بھی جاری کی گئی ہے۔ حکام نے بتایا کہ مودی 20 فروری کو اپنے دورے کے دوران جموں و کشمیر کے سرمائی دارالحکومت کے مرکز میں مولانا آزاد اسٹیڈیم میں ایک عوامی ریلی سے خطاب کرنے والے ہیں۔عہدیداروں نے کہا کہ وزیر اعظم 30,500 کروڑ روپے کے متعدد ترقیاتی پروجیکٹوں کا بھی آغاز کریں گے جن میں تعلیم، ریلوے، ہوا بازی اور سڑک کے شعبوں کے لیے شامل ہیں۔پولیس نے بتایا “وزیر اعظم کے دورے کے لئے جموں بھر میں ایک کثیر سطحی سیکورٹی سیٹ اپ لگایا گیا ہے، سخت حفاظتی انتظامات کا سب سے بڑا مرکز ان کے جلسہ گاہ اور اس سے ملحقہ علاقے بنے ہوئے ہیں‘‘۔انہوں نے کہا کہ سرحدوں پر ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے، جب کہ سرحدی اور ہائی وے گرڈز کو مزید مضبوط کیا گیا ہے اور افسران کو تخریبی عناصر کو روکنے کے لیے گشت اور گاڑیوں کی چیکنگ کو تیز کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔حکام نے بتایا کہ مولانا آزاد اسٹیڈیم کو سیکورٹی ایجنسیوں نے اپنے قبضے میں لے لیا ہے جنہوں نے مکمل چیکنگ کی۔ 17 فروری کو جموں کے ضلع مجسٹریٹ سچن کمار ویشیا نے دہشت گردوں اور ملک دشمن عناصر کی ممکنہ سرگرمیوں سے نمٹنے کے لیے احتیاطی اقدام کے طور پر ڈرون، پیرا گلائیڈرز اور ریموٹ کنٹرول مائیکرو لائٹ ایئر کرافٹ کے استعمال پر عارضی پابندی کا اعلان کیا۔حکم میں کہا گیا ہے”فوری طور پر موثر اور 20 فروری تک جاری رہنے والے، حکم نامے میں ضلع (جموں) کے اندر ڈرون، ریموٹ کنٹرول مائیکرو لائٹ ایئر کرافٹ، پیرا گلائیڈرز، پیرا موٹرز، ہینڈ گلائیڈرز اور گرم ہوا کے غباروں کے آپریشن پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں” ۔تاہم، حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ پابندی کی مستثنیات میں وی وی آئی پی دوروں کے دوران یا ضلع مجسٹریٹ کے دفتر سے مخصوص تحریری اجازت کے ساتھ سیکورٹی فورسز کی فضائی نگرانی شامل ہے۔حکام نے بتایا کہ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے مختلف حصوں سے مودی کی عوامی ریلی کے مقام تک لوگوں کو لے جانے والی گاڑیوں کی پارکنگ کے لیے کل 48 مقامات کی نشاندہی کی گئی ہے۔ ہیڈکوارٹر سینٹرل پول سیکورٹی، جموں نے عوامی ریلی میں شرکت کرنے والے عام لوگوں کے لیے ایک تفصیلی ایڈوائزری بھی جاری کی ہے، جس میں ان سے کہا گیا ہے کہ وہ کوئی بھی بیگ، ٹفن بکس، کیمرے، ہتھیار، گولہ بارود، تیز دھار چیزیں، سگریٹ، لائٹر، چھتری ، کوئی قابل اعتراض جھنڈا یا دوسروں کے درمیان کوئی الیکٹرانک گیجٹ اپنے ساتھ نہ رکھیں۔ ایڈوائزری میں کہا گیا کہ موبائل فونز کو بند یا سائلنٹ موڈ میں رکھا جائے اور شرکا سے کہا کہ وہ صبح 9.30 بجے سے پہلے پنڈال میں اپنے داخلے کو یقینی بنائیں اور تلاشی کے دوران تعاون کریں۔