عظمیٰ نیوزسروس
جموں//جموں میں پیر کے روز ڈیلی ویجروں نے اپنی مستقلی کے مطالبے کو لے کر زبردست احتجاج کیا اور سیول سیکریٹریٹ کی جانب مارچ کرنے کی کوشش کی، تاہم پولیس نے ان کی پیش قدمی کو روک دیا۔ احتجاج کے دوران مظاہرین نے حکومت کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے الزام لگایا کہ انہیں برسوں سے صرف جھوٹے وعدوں کے سہارے رکھا جا رہا ہے جبکہ ان کے مطالبات پر کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا جا رہا۔احتجاجی ملازمین نے مختلف بینر اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر ’ہم انصاف چاہتے ہیں‘، ’وعدے نہیں، مستقل نوکری چاہیے اور ’ڈیلی ویجروں کے ساتھ ناانصافی بند کرو‘ جیسے نعرے درج تھے۔ مظاہرین نے الزام لگایا کہ حکومت نے کئی بار ان کے مسائل حل کرنے کا یقین دلایا مگر آج تک کسی بھی وعدے کو پورا نہیں کیا گیا۔ایک احتجاجی ملازم محمد الیاس نے میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم پچھلے پندرہ بیس برسوں سے محکمہ جات میں دن رات محنت کر رہے ہیں، لیکن حکومت ہماری قربانیوں کو تسلیم کرنے کے بجائے صرف کمیٹیاں تشکیل دیتی رہتی ہے۔ ہمیں اب کمیٹیوں کے نام پر جھانسہ نہیں چاہیے بلکہ عملی اقدامات درکار ہیں۔ایک خاتون ملازمہ نسرین اختر نے کہا کہ ڈیلی ویجروں کے گھروں میں فاقہ کشی کی نوبت آ گئی ہے۔
انہوں نے کہا’’ہمارے بچے تعلیم حاصل نہیں کر پا رہے، گھروں کے اخراجات چلانا مشکل ہو چکا ہے، اس کے باوجود حکومت ہماری فریاد نہیں سن رہی‘‘۔احتجاج کے دوران پولیس کی بھاری نفری تعینات تھی تاکہ صورتحال پر قابو پایا جا سکے۔ جب مظاہرین نے سیول سیکریٹریٹ کی طرف مارچ کرنے کی کوشش کی تو پولیس نے انہیں بیچ راستے روک دیا۔ اگرچہ صورتحال میں کچھ دیر کے لیے تناؤ پیدا ہوا لیکن پولیس اور انتظامیہ نے مظاہرین کو بات چیت کے ذریعے پرامن طور پر منتشر کر دیا۔ڈیلی ویجروں نے الزام لگایا کہ موجودہ حکومت نے گزشتہ سال چیف سیکریٹری کی سربراہی میں ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دینے کا اعلان کیا تھا تاکہ ان کے مسائل کا مستقل حل نکالا جا سکے، لیکن تاحال اس کمیٹی کی رپورٹ یا سفارشات منظر عام پر نہیں آئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر حکومت واقعی سنجیدہ ہے تو اسے واضح ٹائم فریم کے اندر مستقل کرنے کا روڈمیپ پیش کرنا چاہیے۔ایک اور احتجاجی منظور احمد نے کہا کہ ’کئی دہائیوں سے ہم حکومت کے مختلف ادوار میں احتجاج کرتے آئے ہیں، مگر ہر بار یہی کہا جاتا ہے کہ کمیٹی بن گئی ہے۔ اب ہم وعدوں سے نہیں، عمل سے انصاف چاہتے ہیں‘۔مظاہرین نے حکومت کو خبردار کیا کہ اگر جلد کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا گیا تو وہ اپنی تحریک کو مزید وسیع کریں گے۔