عظمیٰ نیوز سروس
جموں//چائلڈ لیبر کے خلاف اپنی نوعیت کے پہلے کریک ڈاؤن میں ضلع انتظامیہ نے 15 کاروباری اداروں کے خلاف چائلڈ لیبر میں ملوث ہونے پر ایف آئی آر درج کی ہے۔بچوں کی بحالی کے لئے کوششوں کا جائزہ لینے کیلئے ایک میٹنگ میں ڈپٹی کمشنر سچن کمار ویشیا نے افسران سے بات کی کہ وہ سڑک پر سامان بیچنے والے، چائلڈ لیبر یا بھیک مانگنے والے بچوں کی نشاندہی کرنے کیلئے باقاعدگی سے معائنہ کریں اور زور دے کر کہا کہ چائلڈ لیبر اور بھیک مانگنے والے بچوں کو روکا جائے گا۔ ضلع میں برداشت نہیں کیا جائے گا۔اس دوران آفیسر موصوف نے مذکورہ لت کو روکنے کیلئے سخت کارروائی کرنے کی ہدایت جاری کیں ۔انتظامیہ نے خاص طور پر ان لوگوں کے کاروباری اداروں کی رجسٹریشن کو منسوخ کرنا جو بچوں کو ڈھابوں میں کام کرنے، اسمگلنگ یا بچوں کو بھیک مانگنے پر مجبور کرتے پائے جاتے ہیں۔ڈی سی نے عہدیداروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ ایسی سرگرمیوں کے تمام بڑے مراکز کو اسکین کریں۔ایس ایس پی ڈاکٹر ونود کمار نے ضلعی پولیس کو بچوں کے اس قسم کے استحصال کے خلاف زیرو ٹالرینس کی پالیسی اپنانے کی ہدایت دی ہے۔ چیف ایجوکیشن آفیسر اور محکمہ سماجی بہبود کو اس بات کو یقینی بنانے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے کہ بچائے گئے بچوں کو ان کے آس پاس کے علاقے میں تعلیم حاصل ہو۔اسسٹنٹ لیبر کمشنر کی زمینی رپورٹ پر عمل کرتے ہوئے، 15 ایف آئی آر، 11 پہلے اور 4 کل چائلڈ لیبرکی مناسبت سے مقدمات درج کئے گئے ۔انتظامیہ نے عوام کو مطلع کیا کہ بچوں کے ساتھ بدسلوکی، اسمگلنگ یا بچوں کے استحصال کی کسی بھی دوسری صورت کی اطلاع ڈسٹرکٹ چائلڈ پروٹیکشن یونٹ/ چائلڈ لائن کو 1098 پر دی جا سکتی ہے۔