جموں //بس اسٹینڈ جموں میں درماندہ پڑے سینکڑوں مسافروں نے حکومت و انتظامیہ کی مسلسل عدم توجہی کے باعث سیول سکریٹریٹ جموں کے باہر احتجاجی مظاہرے کئے۔ بدھ کو جموں سرینگر شاہراہ مسلسل چوتھے روز بھی گاڑیوں کی آمد ورفت کیلئے بند رہی جس کے نتیجے میں کشمیر سے تعلق رکھنے والے ہزاروںدرماندہ مسافر اُس وقت جموں بس اسٹینڈ ،کھلی شاہرائوں ، پلوں کے نیچے اور جموں سرینگر شاہراہ کے مختلف پڑائوں پر کھلے آسمان تلے بیٹھے ہوئے ہیںجبکہ کئی ایک مسافروں کو کھڑی بسوں کی چھتوں پر بھی دیکھا گیا ہے ۔شوپیاں کی رہنے والی ایک درماندہ خاتون شائستہ نے کشمیر عظمیٰ کے ساتھ بات کرتے ہوئے بتایا’’ میں اجمیر شریف اپنے خاوند ،ماں اور ساس سسر کے ساتھ گئی تھی، 6دن قبل ہم جموں پہنچے ، پہلے 2دن ہوٹل میں گذارے، تاہم پیسے ختم ہونے کے بعد ہمیں مجبوراًً بس اسٹینڈمیں کھلے آسمان تلے رہنا پڑرہا ہے‘‘ ۔خاتون کے مطابق وہ پچھلے 4دن سے کھلے آسمان تلے بس سٹینڈ میں رہنے پر مجبور ہیں، جہاں اُن کے پاس ڈھانپنے کیلئے کمبل تک دستیاب نہیں ہے ۔ترہگام کپوارہ کا محمد یوسف میر اپنے ساتھوں کے ساتھ مزدوری کرنے بیرون ریاست یوپی گیا تھا ،5 دن قبل گھر کیلئے نکلا، اب جموں میں 5دنوں سے بس اسٹینڈ میں بیٹھا ہے ،مذکورہ نوجوان کا کہنا ہے کہ جو کمائی وہاں کی تھی وہ جموں میں آکر خرچ کر دی ۔مذکورہ نوجوان کا الزام تھا کہ 25روپے میں چائے کا کپ اور 80روپے دال چاول فروخت کئے گئے ہیں جبکہ بس اسٹینڈ کی سرائی میں بیٹھنے کیلئے بھی کوئی جگہ نہیں ہے کیونکہ وہاں ٹائل لگانے کا کام چل رہا ہے۔ ترہگام کپوارہ سے تعلق رکھنے والے ایک اور مسافر غلام احمد میر بھی اُن ہی مسافروں میں شامل تھا جس کے ساتھ بیوی اور دو بچیاں تھیں، یہ مسافر بھی بے حد پریشان تھا اور بس اسٹینڈ کے نیچے کھڑا ہو کر شاہراہ کے کھولنے کا انتظار کر رہا تھا ۔مسافر کا کہنا تھا کہ اُس کے بچے اب بیمار ہو رہے ہیں۔ناربل سرینگر کے عبدالحمید نامی شہری بھی اپنے اہل وعیال کو لیکر جموں بس اسٹینڈ کی اوپری منزل میں کھلے آسمان تلے اپنے بچوں کو لیکر بیٹھاتھا۔ اُس کا کہنا تھا کہ وہ پچھلے 3روز سے بس اسٹینڈ میں ہیں۔مجید کا کہنا ہے کہ اُس کا پانچ ماہ کا بچہ بھی اب بیمار ہو گیا ہے ۔ کولگام کے کچھ ایک نوجوان جو مزدوری کرنے کیلئے لکھنو گئے تھے ،جموں بس اسٹینڈ کے پاس سڑک کے کنارے اپنے سامان کو سرہانے رکھ کر سوئے ہوئے تھے۔ ایسے نوجوان بھی انتظامیہ اور سرکار کو کوس رہے تھے ۔ مسافروں نے انتہائی برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سخت لہجے میں کہا کہ’’ یہ کوئی پہلا موقعہ نہیں ہے جب جموں سرینگر شاہراہ بند ہونے کی وجہ سے مسافروںکو درماندہ ہونا پڑاہو بلکہ ہر سال سردیوں میں ایسے حالات تواتر سے ہوتے آر ہے ہیں لیکن آج تک اس مسئلہ پر قابو پانے کے لئے کوئی ٹھوس حکمت عملی ترتیب نہیں دی گئی جس کے نتیجہ میں ہر برس سردیوں کے دوران شاہراہ بند ہونے کی صورت میں مسافروں کو جموں میں در ماندہ ہو نا پڑتا ہے اور پھر ان در ماندہ مسافروں پر کیا کچھ گذرتی ہے وہ سب پر عیاں ہے‘‘ ادھر جموں سیول سکریٹریٹ کے باہر درماندہ کشمیری مسافروں نے احتجاج کرتے ہوئے الزام لگایا کہ جموں میں ہوٹل مالکان مسافروں کی مجبوری کا فائدہ اٹھاتے ہوئے انہیں دو دو ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں اور سرکار و عوامی نمائندے کرسیوں پر بیٹھے خاموشی سے یہ سارا تماشا دیکھ رہے ہیں۔ احتجاج کرنے والے مسافروں نے لیڈران پر الزام عائد کیا کہ عوام کے نمائندے کہلانے والے لوگ جو آج جموں میں ہی موجود ہیں، انہوں نے ابھی تک مصیبت میں پھنسے مسافروں کی خبر گیری تک نہیں کی اور وہ اپنی سرکاری کوٹھیوں میں عیش و عشرت کی زندگی بسر کر رہے ہیں،اگر ووٹ مانگنا ہوتا تو وہ یہاں تک ضرور پہنچتے ۔احتجاج کرنے والے مسافروں کا کہنا تھا کہ انہیں جموں میں ہوٹل مالکان رات کا 25سو سے 35سو کرایہ مانگ رہے ہیں جبکہ چائے کپ 20سے25روپے میں فروخت کیا جاتا ہے ۔
ویر ی کا بس سٹینڈ جموں کا دورہ
نیوز ڈیسک
جموں/ /مال ، حج و اوقاف کے وزیر عبدالرحمان ویری نے جموں بس سٹینڈ کا دورہ کر کر کے وہاں ضلع انتظامیہ کی طرف سے ان مسافروں کے لئے انتظامات کا جائزہ لیاجو شاہراہ بند ہونے کی وجہ سے درماندہ ہوگئے ہیں۔وزیر کو اس موقعہ پر انتظامیہ کی طرف سے اس حوالے سے کئے جارہے انتظامات کے بارے میں جانکاری دی گئی اور کہا گیا کہ ان لوگوں کے لئے قیام و طعام کی بہتر سہولیات رکھی گئی ہیں۔انہوں نے اے ڈی سی جموں کو ہدایت دی کہ وہ کئی ہوٹل مالکان کی طرف سے زیادہ رقم وصولنے کے معاملے پر نظر رکھیں۔وزیر نے ضلع انتظامیہ سے کہا کہ وہ ڈاکٹروں اور نیم طبی عملے کی ایک ٹیم فوری طور سے بس سٹینڈ روانہ کریں تاکہ ضرورت مند مسافروں کو طبی سہولیات بہم کرائی جاسکیں۔ادھرضلع ترقیاتی کمشنر اننت ناگ محمد یونس ملک نے شاہراہ پر لیوہ ڈورواورقاضی گنڈ کا دورہ کرکے درماندہ مسافروں اور ڈرائیوروں کے لئے انتظامیہ کی طرف سے کئے گئے انتظامات کے بارے میں جانکاری حاصل کی۔یہ مسافر پنتھال میں پسیاں گر آنے کی وجہ سے پچھلے کئی دنوں سے درماندہ ہیں۔