پرویز احمد
سرینگر //گورنمنٹ میڈیکل کالج جموں میں زیر تعلیم 500سے زائد ایم بی بی ایس طلبہ و طالبات کی جانب سے انٹر نیٹ کے استعمال پر کی گئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ 500ایم بی بی ایس طلبہ وطالبات میں 55فیصد سماجی رابطہ گاہوں، تفریح اور موبائیل گیم کھیلنے کیلئے انٹرنیٹ کا استعمال کررہے ہیں جبکہ صرف 45فیصداسے تعلیم کیلئے استعمال کررہے ہیں۔ ان میں سے 63.2فیصد رات کو جبکہ 6فیصد صبح کے وقت استعمال کررہے ہیں۔
گورنمنٹ میڈیکل کالج جموں میں جولائی سے دسمبر 2023تک کی گئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ 550طلبہ و طالبات میں 225 یعنی 45فیصد تعلیم، 189یعنی 37.8فیصد سماجی رابطہ گاہوں اور موبائیل گیم کیلئے 15یعنی 3فیصداور 71طلبہ یعنی 14.2فیصد انٹر نیٹ کا استعمال تفریح کیلئے کرتے ہیں۔ تحقیق میں انٹر نیٹ استعمال کرنے کے اوقات کے بارے میں کہا گیا ہے کہ 316یعنی 63.2فیصد رات کو، 166فیصد یعنی 33.2فیصد شام کے اوقات میں، 12یعنی 2.4فیصد دو پہر کو جبکہ 6یعنی 1.2طلبہ وطالبات صبح کے وقت انٹر نیٹ کا استعمال کرتے ہیں۔ انٹر نیٹ پر طلبہ و طالبات پر پڑنے والے مضر اثرات میں 313یعنی 62.6فیصد کو اچھی نہیں آتی ہے جبکہ 187یعنی 37.4فیصد طلبہ و طالبات کو نیند میں مشکلات آتی ہیں۔ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ طبی تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ کی ایک اچھی تعداد کو گیمز کھیلنے کے عادی اور کئی نفسیاتی بیماریوں کے شکار ہورہے ہیں۔کشمیرصوبے کے کئی میڈیکل کالجوں میں اس حوالے سے تحقیق کا سلسلہ جاری ہے اور ماہر امراض نفسیات کا کہنا ہے کہ کشمیر صوبے میں مختلف میڈیکل کالجوں میں زیر تعلیم طلبہ و طالبات کی ایک بڑی تعداد پڑھائی کے بوجھ اور انٹر نیٹ کے زیادہ استعمال سے مختلف ذہنی بیماریوں کے شکار ہورہے ہیں۔
مقصد
تعداد
شرح
تعلیم
225
45 فیصد
سوشل میڈیا
189
37.8
حالات حاضرہ / گیمز
15
3
تفریح
71
14.2