رام بن//ضلع کے مقامی لوگوں نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا کی جانب سے کنٹریکٹر کمپنیوں کو موجودہ دو گلیار جموں سرینگر شاہراہ کو چار گلیارہ شاہراہ بنانے کے کام کو مامور کیا تھا پر مبینہ الزام لگایا ہے کہ ان کمپنیوں نے مقامی لوگوں کی قیمت پر آسودہ حال طبقہ تیار کیا ہے۔ان لوگوں کی شکایت ہے کہ جن لوگوں کی اراضی، رہائشی مکانات ،دوکان اور کاروباری ادارے جموں سرینگر قومی شاہراہ کو چار گلیار بنانے کے لئے حاصل کی گئی تھی اور انہیں وعدہ کیا گیا تھا کہ ریاستی و مرکزی محکموں میں پروجیکٹ پالیسی کے تحت بے گھر ہوئے افراد کی بازآباد کاری چھوٹے چھوٹے ٹھیکہ کا کام مہیا کرکے کی جائے گی ۔ اُن لوگوں کی یہ بھی شکایت ہے کہ ایچ سی سی رام کے اور گامون انڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ اپنے ودعدوں کو پورا کرنے میں ناکام ہوئے ہیں، جو ان کمپنیوں نے ضلع انتظامیہ کی موجودگی میںکیا تھا۔ان لوگوں کی یہ شکایت ہے کہ سیاسی اثر و رسوخ والے لوگوں کو ان کمپنیوں نے نوگام ،بانہال سے ناشری تک کے ٹھیکہ مہیا کرکے آسودہ حال بنایا ہے۔ضلع کے بیروز گار ہنر مند و غیر ہنر مند نوجوانوں کا مبینہ الزام ہے کہ کنٹریکٹر کمپنیاں مقامی نوجوانوں کے بجائے افرادی قوت بیرون ریاست سے در آمد کرتے ہیں۔ان نوجوانوں کاضلع انتظامیہ سے بھی اس سلسلہ میں دائر شکایات پر لیت و لعل سے کام کرنے کا مبینہ الزام ہے۔ایک سماجی کارکن نے کہا کہ ان پروجیکٹوں کو منظور کرنے کا مقصد پروجیکٹوں کی تعمیر کے علاوہ مقامی نوجوانوں کو روز گار مہیا کرنے کا مقصد تھا ، تاکہ علاقہ کی ترقی ہولیکن کنٹریکٹر کمپنیوں کے انتظامیہ نے ضلع انتظامیہ کے ساتھ ساز و باز کرکے مقامی لوگوں کی غربت اور ناخواندگی کا فائدہ اُٹھا کر مقامی لوگوں کو ان پروجیکٹوں میں روگار مہیا کرنے سے نظر انداز کیا ۔