محمد تسکین
بانہال //سرینگر جموں شاہراہ اتوار کی صبح رام بن قصبہ میں سیری چمبہ کے مقام پرفورلین شاہراہ کا ایک بڑا حصہ دھنس گیا۔ اس صورتحال کیوجہ سے شاہراہ مجموعی طور اتوار دوسرے روز بھی بند ہی رہی اور چندرکوٹ میں تین روز سے درماندہ 6 ہزار کے قریب یاتریوںکی موجودگی کے باعث جموں سے یاترا کے کسی قافلے کو آگے بڑھنے کی اجازت نہیں دی گئی ۔ ہفتے کی صبح پنتھیال کے قریب نئی فور لین شاہراہ کا ایک حصہ ڈھہ جانے کے بعد شاہراہ کو جزوی طور پر قابل آمد و رفت بنایا گیا لیکن اتوار کی صبح چمبہ سیری کے مقام پرسڑک کا ایک بڑا حصہ ڈھہ گیا۔اسکے ساتھ ہی شاہراہ بحال ہونے کے امکانات ختم ہوئے اورچمبہ سیری کے مقام پر شاہراہ کو بحال کرنے کیلئے متبادل سڑک بنانے کام شروع کیا گیا ہے۔لیکن اتوار شام تک سڑک نہیں بنائی جاسکی۔ڈپٹی کمشنر رام بن مسرت الاسلام نے ایس ایس پی ٹریفک پنتھیال علاقے کا دورہ کیا جہاں ہفتے کی صبح پنتھیال ٹنل کی رسائی کیلئے بنائی گئی عارضی سڑک بہہ گئی تھی اور شاہراہ کا ٹریفک مکمل طور سے ٹھپ ہو کر رہ گیا تھا۔ ڈی سی رام بن نے T5 سے T3 اور T4 کو جوڑنے کیلئے پنتھیال نالہ پر زیر تعمیرپل پر جاری کام کا جائزہ لیا ۔ ایس ایس پی ٹریفک رام بن روہت بسکوترا نے کہا کہ شاہراہ پر پنتھیال اور چمبہ سیری کے مقام پر ابھی بھی پریشانی ہے اور تعمیراتی ایجنسیاں جنگی بنیادوں پر سڑک کو قابل آمدورت بنانے کی کوشش میں لگی ہوئی ہیں ۔ادھر پونچھ اور راجوری اضلاع کے ساتھ جوڑنے والے تاریخی مغل روڈ پر بھی ہفتے سے ٹریفک بند ہے تاہم اسے اتوار کو کھول دیا گیا۔ سرینگر لیہہ شاہراہ پر ٹریفک کی نقل و حمل بحال کر دی گئی ۔ ٹریفک پولیس نے بتایا کہ مغل روڈ کو رتا چمب مقام پر دو مٹی کے تودے گر آنے کی وجہ سے دوبارہ بند کر دیا گیا۔ٹویٹ میں کہا گیا کہ تاہم سری نگر – لیہہ شاہراہ پر ٹریفک کی نقل و حمل بحال کر دی گئی ہے۔