عظمیٰ نیوزسروس
جموں//جموں خطے میں بڑھتی ملی ٹنٹ سرگرمیوں کا جواب دینے اور لائن آف کنٹرول وبین الاقوامی سرحد پر دراندازی کا مقابلہ کرنے کیلئے فوج نے جدید نگرانی کے آلات اور ہتھیاروں سے لیس جدید ترین ’’آرماڈو ‘‘ہلکی گاڑیاں تعینات کی ہیں۔ ایک سینئر فوجی افسر نے بتایا کہ جموں خطے میں حالیہ ملی ٹینٹ حملوں کے جواب میں، فوج نے پیش قدمی کے ساتھ لائن آف کنٹرول کے ساتھ خصوصی گشتی ٹیموں کو ہائی الرٹ پر رکھا ہے۔انہوں نے کہا ’’ فوج دراندازی کو روکنے کیلئے چوکس نظر رکھے ہوئے ہے۔ کچھ خفیہ اطلاعات ہیں کہ لشکر اور جیش جیسی تنظیمیں جموں و کشمیر میں ملی ٹینٹوںکو گھسانے کا منصوبہ بنا رہی ہیں۔ ہم چوکس ہیں اور ایسی کسی بھی کوشش کو ناکام بنانے کیلئے تیار ہیں۔ ‘‘ فوجی افسر نے مزید کہا کہ انہوں نے نئی بکتر بند گاڑیاں، جو ’’آرماڈو آرمرڈ لائٹ اسپیشلسٹ وہیکلز‘‘کے نام سے جانی جاتی ہیں تعینات کر دی ہیں اور وہ مکمل طور پر بلٹ پروف ہیں اور سیکورٹی کو بہتر بنانے کیلئے نیم خودکار نظام سے لیس ہیں۔انہوں نے کہا کہ فوج مسلسل سرحدی علاقے پر تسلط گشت کر رہی ہے۔ جبکہ کنٹرول لائن کے ساتھ باڑ لگانے کے تسلط کے گشت کیے جا رہے ہیں تاکہ پاکستان کی طرف سے کسی بھی دراندازی کو روکا جا سکے۔جموں کے راجوری، پونچھ، ڈوڈا، ادھم پور اور کٹھوعہ میں گردانہ حملوں کے بعد، فوج نے ان علاقوں میں نئی کوئیک ری ایکشن ٹیموںسمیت بکتر بند گاڑیوں کے ساتھ یونٹوں کو دوبارہ تعینات کیا ہے۔خصوصی گاڑیوں کے بارے میں آرمی افسر نے کہا کہ آرماڈو میں ڈرائیور سمیت چھ مسافروں کے بیٹھنے کی گنجائش ہے اور اسے آٹھ تک بیٹھنے کے لیے ترتیب دیا جا سکتا ہے۔آرماڈو 120کلومیٹر فی گھنٹہ سے زیادہ کی تیز رفتاری پر فخر کرتا ہے اور 12سیکنڈ میں 0سے 60کلومیٹر فی گھنٹہ تک تیز ہو سکتا ہے۔ اس میں 1,000کلوگرام کی پے لوڈ کی گنجائش بھی ہے۔جموں میں مقیم دفاعی ترجمان نے بتایا کہ فوجی کسی بھی چیلنج کیلئے تیار رہنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے سخت تربیتی معیارات کو برقرار رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلسل بہتری کا یہ عزم فوج کی چوٹی کی آپریشنل تیاری کو برقرار رکھنے کے عزم کی مثال دیتا ہے۔