عظمیٰ نیوز سروس
سانبہ // اپنی پارٹی کے صوبائی صدر جموں اور سابق وزیر ایس منجیت سنگھ نے جموں خطے کے لوگوں سے ہم آہنگی برقرار رکھنے کی اپیل کرتے ہوئے کہاکہ حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ دہشت گردانہ حملوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے۔ایس منجیت سنگھ نے کہا کہ ریاسی، کٹھوعہ اور ڈوڈہ اضلاع میں پچھلے تین دنوں میں ہونے والے ان حملوں نے لوگوں میں بڑے پیمانے پر خوف و ہراس پھیلا دیا ہے۔وہ سانبہ ضلع کے وجے پور بلاک کے رام پور گاؤں میں ایک میٹنگ سے خطاب کر رہے تھے جس کا اہتمام پارٹی کے بلاک صدر سابق کیپٹن موہن لال شرما اور سابق نائب سرپنچ، رام مورتی شرمانے کیا تھا۔ اس میٹنگ میں سابق وزیر نے بین الاقوامی سرحد اور اس سے ملحقہ دیہات سانبہ، ضلع جموں، اور کٹھوعہ ضلع میں حالیہ دہشت گردانہ حملوں اور لوگوں کی پریشانیوں کے بارے میں میٹنگ میں لوگوں کی طرف سے اٹھائے گئے سیکورٹی سے متعلق مسائل پر اپنی تشویش کا اظہار کیا۔موصوف نے کہا کہ ’’اگرچہ لوگوں نے سیکورٹی فورسز اور جموں و کشمیر پولیس کو اپنا مکمل تعاون فراہم کیا ہے، لیکن وہ مختلف علاقوں میں مشتبہ افراد کی نقل و حرکت کے پیش نظر اپنی سیکورٹی کے بارے میں فکر مند ہیں‘‘۔انہوں نے کہا کہ عوام رات کے اوقات میں باہر نکلنے سے گریز کرتے ہیں اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ عوام کس قدر پریشان ہیں۔انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ وہ دہشت گردانہ حملوں/ایسی کارروائیوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے اور تمام سیکورٹی ایجنسیوں کی شمولیت سے مشتبہ افراد کا سراغ لگایا جائے۔انہوں نے کہا کہ امن برقرار رکھنے اور مشتبہ افراد کا پتہ لگانے میں سابق پنچایت ممبران اور نمبرداروں کے اہم کردار کو مسترد نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے لوگوں سے کہا کہ وہ کسی بھی قیمت پر سکون اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو برقرار رکھیں۔