جموں//جموں جنرل بس سٹینڈ پر ایک گرینیڈ دھماکہ میں ایک غیر ریاستی کم عمر نوجوان جاں بحق جبکہ 32دیگر زخمی ہو گئے ، جن میں سے4کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے ۔ پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے حملے میں ملوث ایک نوجوان کو فرار ہونے کی کوشش کے دوران نگروٹہ سے گرفتار کرلیا ہے۔
حملہ کیسے ہوا؟
پولیس ذرائع نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ جموں بس سٹینڈ پر پنجاب روڈ ویز کی ایک بس زیر نمبر PB35Q-9697 کے نیچے ایک کم شدت والا گرینیڈ پھینکا گیا جس کے نتیجہ میں ایک دھماکہ ہوا جس سے آس پاس کھڑی کئی گاڑیوں کے شیشے چکنا چور ہوئے۔دھماکے کی زد میںیہاں موجودلوگوں کی بھیڑ آگئی جس کے نتیجے میں32افراد زخمی ہوئے جن میں سے بعد میں 17سالہ محمد شارق ساکن ہردوار اتراکھنڈ زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسا۔جبکہ 4زخمیوں کی حالت نازک بنی ہوئی ہے۔آئی جی پی جموں منیش کمار سنہا نے بتایا کہ صبح 11.50بجے جنرل بس سٹینڈ پر گرینیڈ دھماکہ ہوا جس میں ایک شہری کی موت ہو گئی جب کہ 32دیگر زخمی ہوئے ہیںجن میں سے 11کا تعلق وادی، 10کا جموں اور 9 کا بہار، چھتیس گڑھ اور ہریانہ وغیرہ سے ہے جب کہ 2زخمیوں کی ابھی تک شناخت نہیں ہو سکی ہے ۔
گرفتاری کیسے ہوئی؟
انہوں نے کہا کہ پولیس نے فوری طور پر تحقیقات شروع کر دی اور سی سی ٹی وی کیمروں سے فوٹیج وغیرہ حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ عینی شاہدین کے بیانات بھی ریکارڈ کئے گئے جن کی بنیاد پر مشکوک نوجوان کی شناخت کر لی گئی اور جموں میں الرٹ جاری کر دیا گیا۔ آئی جی پی کے مطابق ایس ڈی پی او نگروٹہ اور ایس ایچ او نگروٹہ کی قیادت میں پولیس نے بن ٹول پلازہ سے اس مشکوک نوجوان کو حراست میں لے لیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ نوجوان نے اقبال جرم کر لیا اور بتایا کہ اس نے یہ دھماکہ حزب المجاہدین کے کولگام ضلع کمانڈر فاروق احمد بٹ عرف عمر کے کہنے پر کیا ہے ۔ گرفتار نوجوان کی شناخت یاسر جاوید بٹ عرف ارہاں ساکن خانپورہ ، داسن کولگام کے طور پر کی گئی ہے ۔ ابتدائی تحقیقات میں پتہ چلا ہے کہ یاسر گزشتہ شب گرینیڈ لے کر کولگام سے چلا تھا اور آج صبح ہی جموں پہنچا تھا۔ آئی جی پی نے بتایا کہ گرفتار نوجوان کا ریکارڈ وغیرہ کھنگالا جا رہا ہے ۔ واضح رہے کہ پچھلے ایک برس کے دوران جموں بس اڈہ پر ہونے والا یہ تیسرا بم دھماکہ ہے ،گزشتہ برس 28-29دسمبر کی درمیانی شب بس سٹینڈ پولیس تھانہ کو نشانہ بنا کر ایک گرینیڈ داغا گیا تھا۔ اس سے قبل24مئی 2018کو بی سی روڈ پر بھی ایک گرینیڈ پھینکا گیا تھا جس میں دو پولیس اہلکار اور ایک شہری زخمی ہو گئے تھے۔
واقعہ انسانیت کش:مزاحمتی قیادت
مشترکہ مزاحمتی قیادت نے جموں بس اِسٹینڈ پر ایک پراسرار دھماکے، جس میں ایک معصوم نہتے انسان کی موت واقع ہوئی ہے جبکہ درجنوں افراد زخمی ہوگئے ہیں کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ نہتے مظلوم شہریوں پر حملہ کرنے کے خلاف سبھی ذی ہوش و حواس انسانوں کی مذمت کرنا اور لازمی ہے ۔ مشترکہ مزاحمتی قیادت اس دلدوز و مذموم واقعے کو انسانیت کش قرار دیتے ہوئے اس میں مارے گئے معصوم انسان کے لواحقین کے ساتھ ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کرتی ہے جبکہ اس واقعے میں زخمی ہونے والے معصومین کی فوری صحت یابی کیلئے بھی ہم اللہ تعالیٰ سے دست بدعا ہیں۔
عمر اور محبوبہ بھی برہم
سرینگر//سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے جموں دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے اپنے ٹویٹ میں کہاکہ میں اس دھماکے کی پْر زور مذمت کرتا ہوں اور زخمیوں کی فوری اور مکمل صحت یابی کے لئے دعا گوہوں۔پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے بھی واقعے کی مذمت کرتے ہوئے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ مرتکبین ہمیں دکھ دینے اور ہمیں تقسیم کرنے پر تلے ہوئے ہیں، انہیں شکست سے دوچار کرنے کے لئے اتحاد ہمارا ہتھیار ہونا چاہئے۔