عظمیٰ نیوز سروس
جموں// لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر راجیو رائے بھٹناگر نے بدھ کو جموں یونیورسٹی کے جنرل زورآور سنگھ آڈیٹوریم گراؤنڈ میں جموں تجارتی میلے 2024 کے پہلے ایڈیشن کا افتتاح کیا۔جموں تجارتی میلہ 2024 ایک فلیگ شپ ایونٹ ہے جس کا مقصد جموں و کشمیر کی اِقتصادی اور ثقافتی فروغ دینا ہے۔31جنوری سے 4 ؍فروری 202 تک جموں و کشمیر ٹریڈ پروموشن آرگنائزیشن (جے کے ٹی پی او) کے زیر اہتمام تجارتی میلہ جموں وکشمیر یوٹی کی بھرپور ثقافت اور غیر استعمال شدہ تجارتی صلاحیت کا ایک دلکش موقع فراہم کرتا ہے۔اس موقعہ پر مشیر راجیو رائے بھٹناگر نے جموں و کشمیر سے نکلنے والی مصنوعات کی انفرادیت اور معیار پر روشنی ڈالتے ہوئے اِس بات پر زور دیا کہ یہ خطہ ترقی اور کامیابی کے مواقع فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں تجارتی میلہ 2024 ء جموں و کشمیرکیلئے ایک اہم سنگ میل ہے جہاں حکومت کسانوں، صنعت کاروں اور کاریگروں کے لئے جامع مدد فراہم کر رہی ہے۔مشیرموصوف نے کاریگروں اور اس شعبے سے وابستہ دیگر افراد کے کے لئے جموںوکشمیر یوٹی میں فراہم کردہ مراعات کی ستائش کی۔ اُنہوں نے جموں تجارتی میلہ 2024 کے اِنعقاد میں جے کے ٹی پی او اور محکمہ صنعت وحرفت کی مخلصانہ کاوشوں کو سراہا اور اس سے ممکنہ فوائد پر زور دیا۔انہوں نے ون ڈسٹرکٹ ون پروڈکٹ (او ڈی او پی ) اقدام کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ تقریباً 17 مصنوعات کو جیوگرافیکل انڈکشن( جی آئی) ٹیگ ملے ہیں اور دیگر پائپ لائن میں ہیں۔ اُنہوں نے جموں و کشمیر کا موازانہ ہر شعبے میں مواقع سے بھرے ایک اُبھرتے ہوئے خطے سے کیا ۔اس تقریب سے کمشنر سیکرٹری محکمہ صنعت و حرفت وِکرم جیت سنگھ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جے کے ٹی پی او کی حقیقی صلاحیت کو تسلیم کرتے ہوئے کاروبار کے لئے ایک ایسا ماحول پیدا کیا جاسکتا ہے جو جموں و کشمیر کو اقتصادی طور پر ترقی اور خوشحالی میں مدد دینے کے لیے تجارت اور برآمدات کو فعال طور پر مدد فراہم کرے۔انہوں نے مقامی کسانوں، فروخت کنندگان اور پروڈیوسروں کو بااِختیار بنانے اور جموں و کشمیر کے سماجی و اِقتصادی ماحول کو بہتر بنانے میں ایسے پروگراموں کی ستائش کی۔اس موقعہ پر منیجنگ ڈائریکٹر جے کے ٹی پی او خالد جہانگیر نے خطاب کرنے اورحاضرین کو قیمتی معلومات فراہم کرنے پر مشیرموصوف کا شکریہ ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ جے کے ٹی پی او کو جموں و کشمیر کی منفرد مصنوعات کی تشہیر کے لئے اس طرح کی تقریبات منعقد کرنے کا پابند بنایا گیا ہے۔