۔ 25مارچ کاغذات داخل کرنے کی آخری تاریخ،پولنگ 11اپریل کو
سرینگر// مرکزی انتخابی کمیشن نے پہلے مرحلے کیلئے نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔پہلے مرحلے میں ریاست میں بارہمولہ اور جموں کی 2 نشستوں کیلئے انتخابات ہونگے۔ نوٹیفکیشن میں انتخابات سے متعلق تمام انتخابی قواعد اور لازمی ضوابط کے بنیادی اُمور کووضاحت کے ساتھ بیان کیا گیا ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق بارہمولہ اور جموں کی پارلیمانی نشستوں پر ہونے والے انتخابات سے متعلق خواہش مند اُمیدواروں کو خصوصی ہدایت دیتے ہوئے الیکشن کمیشن آف انڈیا نے کہا ہے کہ لوک سبھا انتخابات میں بارہمولہ اور جموں کی پارلیمانی نشستوں پر چنائو لڑنے والے اُمیدوار 25مارچ تک اپنے کاغذات نامزدگی متعلقہ افسران کے پاس جمع کراسکتے ہیں ۔خواہش مند اُمیدواروں کی طرف سے جمع کئے جانے والے کاغذات کی جانچ پڑتال انتخابی قواعد و ضوابط کے عین مطابق ہوگی جس کے لیے 26مارچ کی تاریخ مقرر کی گئی ہے جبکہ 28مارچ 2019کی سہ پہر 3بجے تک اُمیدوار اپنے کاغذات واپس لے سکتے ہیں۔
الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق بارہمولہ اور جموں کی پارلیمانی نشستوں پر 11اپریل 2019جمعرات کو انتخابات منعقد کئے جارہے ہیں۔ انتخابی شیڈول کے مطابق پولنگ صبح 7بجے سے شروع ہوکر شام6تک جاری رہے گی۔ اس سے قبل چیف الیکشن کمشنر سنیل ارورا نے ریاست کی6پارلیمانی نشستوں پر5مراحل میں الیکشن کرنے کا اعلان کیا ہے،تاہم جنوبی کشمیر کی اسلام آباد(اننت ناگ) نشست پر3مرحلوں،تیسرے،چوتھے اور پانچویں مرحلے میں انتخابات ہونگے۔ پہلے مرحلے پر11اپریل کو جموں اور بارہمولہ نشستوں،جبکہ دوسرے مرحلے پر18اپریل کو سرینگر اور ادھمپور،تیسرے مرحلے پر23اپریل کو اسلام آباد(اننت ناگ)،چوتھے مرحلے پر29اپریل کو اسلام آباد(اننت ناگ) حلقے کے کولگام ضلع اور آخری مرحلے پر6 مئی کو اسی پارلیمانی حلقہ انتخاب کے شوپیاں اور پلوامہ اضلاع میں انتخابات ہونگے۔2014کے پارلیمانی انتخابات کے دوران جموں کشمیر کی6نشستوں پر بی جے پی اور پی ڈی پی نے 3 تین نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔سرینگر نشست پر پی ڈی پی امیدوار طارق حمید قرہ اور اننت ناگ نشست پر محبوبہ مفتی نے کامیابی حاصل کی تھی جبکہ بارہمولہ نشست پر مظفر حسین بیگ کامیاب ہوئے تھے۔پی ڈی پی شمالی کشمیر(بارہمولہ) سے سابق ٹریڈ یونین لیڈر عبدالقیوم وانی کو میدان میں اتارہی ہے۔ پیپلز کانفرنس نے پہلے ہی شمالی کشمیر سے سابق آئی پی ایس افسر راجہ اعجاز علی اور وسطی کشمیر سے سابق وزیر اور شعیہ لیڈر عمران انصاری کے بردار عرفان انصاری کو میدان میں اتارنے کا اعلان کیا ہے۔