سرینگر//کشمیراکنامک الائنس کے چیئرمین محمدیاسین خان نے سرینگرجموں شاہراہ کے بندرہنے پر تشویش کااظہار کیا۔ایک بیان میں خان جوکشمیرٹریڈرس اینڈ مینوفیکچررس فیڈریشن کے صدربھی ہیں،نے کہا کہ پچھلے ایک ہفتہ سے زیادہ ایک بھی مال بردارگاڑی کشمیر ہیں پہنچ پائی جس کی وجہ سے کشمیر میں ہاہاکار مچی ہے۔انہوں نے کہا کہ غلط طریقے سے شاہراہ کو توسیع دینے کی وجہ سے یہ متعدد روز بندرہی اورحکومت اس طرف توجہ دینے میں ناکام رہی اور رہی سہی کسراس شاہراہ پر دوروزسول ٹریفک کے چلنے پر پابندی نے پوری کردی۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی یہ ہے کہ چیف سیکریٹری کی اپیلوں کے باوجود حکومت شاہراہ کی توسیع کے کام کو جوابدہ بنانے میں بے دل ہے۔خان نے بیان میں کہا کہ خراب موسم نہیں بلکہ غیرموزوں طور سڑک کو توسیع دینے کی وجہ سے ہی یہ شاہراہ باربار بند ہوتی ہے اورحکومت اس پرخاموش ہے اورکشمیر میں اس پر جو ہاہاکارمچی ہے وہ جیسے حکومت کے کانوں تک ہی نہیں پہنچی ہے۔انہوں نے کہا کہ شاہراہ کے ستیاناس ہونے کی وجہ سے شادی بیاہ کے سیزن کے علاوہ سیاحت بھی متاثر ہوئی ہے ۔انہوں نے سوال کیا کہ وادی میں گوشت اورانڈے دستیاب نہیں ہیں ، اگر سادگی سے ہی شادی بیاہ کی تقریبات کااہتمام کیا جائے توبھی لوگ کیا پکائیں گے ؟ انہوں نے کہا کہ شاہراہ کے بند رہنے سے تجارت بھی متاثر ہوئی ہے ۔خان نے کہا کہ سیزن کی شروعات میں تاجر مطلوبہ اسٹاک حاصل کرنے میں ناکام ہوئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ تازہ میوے اور مویشی شاہراہ کے بند ہونے سے سڑرہے ہیں اور تاجروں کو بھاری اقتصادی نقصان ہورہا ہے ۔خان نے گورنرایس پی ملک سے اپیل کی کہ وہ معاملے کاذاتی طور نوٹس لیں اورکشمیر کو شاہراہ کے بحران سے نجات دلائیں۔