عظمیٰ نیوزسروس
کٹھوعہ //سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت، زمینی سائنس کی وزارت، اور عملہ، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نےکہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے دور اندیش اقدامات دیہی ہندوستان کو بااختیار بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔وزیر موصوف ڈی سی آفس کٹھوعہ میں مقامی مستحقین کو سماوتاپراپرٹی کارڈ تقسیم کررہے تھے۔ اس تقریب کا اہتمام پنچایتی راج کی وزارت کے تحت سوامیتا پراپرٹی کارڈ تقسیم کرنے کی ملک گیر پہل کے ایک حصے کے طور پر کیا گیا تھا، جس کی صدارت وزیر اعظم نریندر مودی نے کی۔اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ سماوتاسکیم کا مقصد دیہی خاندانوں کو ان کی جائیداد پر قانونی حقوق فراہم کرکے بااختیار بناکر مالی شمولیت اور معاشی استحکام کو فروغ دینا ہے۔ یہ اقدام دیہی ترقی کو بڑھانے اور ملک بھر میں دیہی آبادی کی سماجی اور معاشی ترقی کو یقینی بنانے کے حکومت کے وژن کے مطابق بھی ہے۔ ڈاکٹر سنگھ نے سوامیتا سکیم کے لیے اپنی بھرپور حمایت کا اظہار کیااوراس بات پر زور دیا کہ اس سے دیہی علاقوں، خاص طور پر جموں اور کشمیر میں بے پناہ فوائد حاصل ہوں گے۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا’’ سماوتاپراپرٹی کارڈ ایک تبدیلی کا اقدام ہے جو دیہی علاقوں میں لاتعداد خاندانوں کی زندگیوں کو بدل دے گا۔ یہ پہل حکومت کے ہر شہری کو بااختیار بنانے کے عزم کی طرف ایک قدم ہے۔ ترقی کے مرکزی دھارے میں شامل ہونے سے جموں و کشمیر کے لوگوں کو اس پروگرام سے بہت فائدہ پہنچے گا، اور یہ خطے میں سماجی و اقتصادی ترقی کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کرے گا‘‘۔وزیر نے پراپرٹی ریکارڈ اور ڈیجیٹائزیشن کے عمل کو ہموار کرنے کے لیے جی آئی ایس میپنگ اور دیگر جدید ٹیکنالوجیز کے استعمال کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ان اقدامات کو آسان بنانے میں تکنیکی جدت کی اہمیت پر مزید زور دیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت کی جانب سے جدید ٹیکنالوجیز کو شامل کرنے کی کوششیں، جیسے شکایات کے ازالے کے نظام اور چہرے کی شناخت کی ٹیکنالوجیز گورننس کو بہتر بنانے کے اقدامات ہیں۔پالی گاؤں میں سوامیتا پہل کے نفاذ کا ذکر کرتے ہوئے وزیر نے کہا کہ گاؤں کو مکمل طور پر سوامیترا سے چلنے والی پنچایت میں تبدیل کر دیا گیا ہے، جو لوگوں کو اپنی زمین کی پیمائش کرنے کے لیے بااختیار بنانے، تنازعات کو کم کرنے اور شفافیت کو بڑھانے میں ایک اہم سنگ میل ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدام خود کو بااختیار بنانے اور پراپرٹی کے حقوق کو ڈیجیٹل بنانے کی طرف ایک واضح قدم کی نمائندگی کرتا ہے، جس سے ملکیت کی فول پروف دستاویزات بنانے میں مدد ملتی ہے ۔ ڈاکٹر سنگھ نے سوامیتا کے لیے بڑے پیمانے پر لینڈ میپنگ کے لیے ڈرون کے نفاذ پر بھی تبادلہ خیال کیا اور کہا کہ جموں و کشمیر میں 92فیصد کام مکمل ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں کل 2کروڑ 19لاکھ کارڈ تقسیم کیے جانے ہیں، جموں و کشمیر میں 37,902کارڈ جاری کیے جائیں گے، جن میں کٹھوعہ ضلع کے 8,000کارڈ شامل ہیں۔انکامزید کہناتھا’’یہ صرف تکنیکی ترقی نہیں ہے بلکہ اقتصادی بااختیار بنانے کا سنگ بنیاد ہے۔ دیگر سرکاری پروگراموں کے ساتھ اس اقدام کا انضمام دیہی ترقی اور حکمرانی کے لیے ایک جامع نقطہ نظر ہے‘‘۔انہوں نے مزید کہا کہ “ہمارا مقصد بلاک کی سطح پر گورننس انڈیکس کو لاگو کرکے، نچلی سطح سے پائیدار ترقی کو یقینی بناتے ہوئے آرزومند بلاکس اور دیہاتوں کو ترقی دینا ہے”۔ڈاکٹر سنگھ نے کٹھوعہ ریلوے سٹیشن کی اپ گریڈیشن اور جموں و کشمیر میں ہندوستان کا پہلا صنعتی بائیوٹیک پارک قائم کرنے سمیت مختلف جاری منصوبوں کا بھی ذکر کیا، جس میں ایک تحقیقی مرکز اور بائیوٹیک مصنوعات کی تیاری کی سہولیات موجود ہوں گی۔جموں سری نگر ریلوے لائن سے متعلق خدشات کو دور کرتے ہوئے ڈاکٹر سنگھ نے یقین دلایا کہ جموں ریلوے سٹیشن پر ضروری تزئین و آرائش کے بعد کٹرہ سے سری نگر تک خدمات جلد ہی شروع ہو جائیں گی، جس کی تکمیل 5-6ماہ میں متوقع ہے۔